لوک سبھا انتخاب کے پیش نظر آج پورے ملک میں تیسرے مرحلے کی پولنگ ہوئی۔ اس طرح 283 سیٹوں پر کھڑے سبھی امیدواروں کی قسمت کا فیصلہ ای وی ایم میں قید ہو گیا۔ تیسرے مرحلے کی ووٹنگ ختم ہونے کے بعد کانگریس جنرل سکریٹری جئے رام رمیش نے سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ کیا ہے جس میں ووٹنگ ٹرینڈ کو انڈیا بلاک کے حق میں بتایا ہے۔ انھوں نے لکھا ہے کہ ’’آج انتخاب کا تیسرا مرحلہ ختم ہونے کے ساتھ اب تک 283 سیٹوں کے لیے ووٹنگ کا عمل انجام پذیر ہو چکا ہے۔ اب تک کے ٹرینڈ کی بنیاد پر 2024 کے لوک سبھا انتخاب کی سمت بالکل صاف ہے۔‘‘
Published: undefined
اس پوسٹ میں جئے رام رمیش نے کچھ نکات پیش کیے ہیں اور بتانے کی کوشش کی ہے کہ بی جے پی کی حالت خستہ ہو چکی ہے اور یہ پی ایم مودی کے چہرے سے بھی ظاہر ہو رہا ہے۔ کانگریس لیڈر نے لکھا ہے ’’یہ بالکل واضح ہے کہ بی جے پی جنوب میں صاف، شمال میں ہاف ہونے جا رہی ہے۔‘‘ وہ مزید لکھتے ہیں ’’وزیر اعظم کے چہرے پر گھبراہٹ صاف نظر آ رہی ہے۔ وہ اپنی تقریروں میں مزید مایوس اور بدحواس نظر آنے لگے ہیں۔ وہ جھوٹ کی وبا پھیلا رہے ہیں اور اپنی انتخابی مہم کے لیے صرف باتوں کو توڑ مروڑ کر پیش کرنے پر، دھیان بھٹکانے پر اور (حریف کو) بدنام کرنے پر بھروسہ کر رہے ہیں۔‘‘
Published: undefined
پی ایم مودی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے جئے رام رمیش نے اس پوسٹ میں لکھا ہے کہ ’’دراصل اس انتخاب میں وزیر اعظم اور بی جے پی کی کوئی بھی مثبت (انتخابی) تشہیر دیکھنے کو نہیں ملی۔ مودی کی گارنٹی (جسے وزیر اعظم نے لوگوں تک پہنچانے کے لیے سرکاری دولت کا بھرپور غلط استعمال کیا) کو خاموشی کے ساتھ ٹھنڈے بستے میں ڈال دیا گیا ہے۔ 400 پار کا نعرہ ختم ہو گیا۔ ان کے فوٹو-فیسٹو کو کسی بھی طرح کا رِسپانس نہیں ملا ہے۔ بی جے پی کی مہم پوری طرح سے فرقہ واریت اور تعصب و نفرت پر منحصر ہے، جس میں مذہب اور مذہبی علامتوں کا کھلے عام غلط استعمال کیا جا رہا ہے۔‘‘
Published: undefined
جئے رام رمیش نے اس پوسٹ میں انتخابی تشہیر سے متعلق کانگریس کے انداز کا بھی تذکرہ کیا ہے۔ انھوں نے لکھا ہے ’’کانگریس کی مثبت مہم مضبوطی اور پوری طرح سے بہترین رہی ہے۔ یہاں تک کہ ہم نے بی جے پی کی انتخابی مہم کو بھی ہائی جیک کر لیا ہے۔ ہمارا ’نیائے پتر‘ ان کی انتخابی مہم کا مرکز بن گیا ہے۔ وہ بدحواسی میں جو خوف پھیلا رہے ہیں، اس کی وجہ ہماری گارنٹیوں کا اثر ہے۔‘‘
Published: undefined
کانگریس لیڈر نے انتخابی کمیشن سے تیسرے مرحلہ کی ووٹنگ کا فیصد جلد جاری کرنے کی گزارش بھی کرتے دکھائی دیے ہیں۔ انھوں نے لکھا ہے کہ ’’امید ہے کہ ہندوستان کا انتخابی کمیشن بغیر کسی تاخیر کے تیسرے مرحلہ کا آخری ووٹنگ فیصد جاری کرے گا۔ پہلے مرحلہ میں 11 دن اور دوسرے میں 4 دن لگے، ویسا اس بار نہیں ہوگا۔ ہمیں امید ہے کہ یہ اسی طرح ہوگا جیسا کہ گزشتہ سالوں میں ہوتا رہا ہے، یعنی اسمبلی انتخابی حلقہ اور ہر لوک سبھا کے لیے ووٹوں کی تعداد اور رجسٹرڈ ووٹرس کی الگ الگ تعداد کے ساتھ۔‘‘ پوسٹ کے آخر میں جئے رام رمیش لکھتے ہیں ’’انڈیا اتحاد کے لیے انڈرکرنٹ این ڈی اے کو اکھاڑ پھینکنے کے لیے پوری طرح تیار ہے۔ 4 جون آ رہا ہے! بدلے گا بھارت، جیتے گا انڈیا۔‘‘
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined