قومی خبریں

یو پی وزیر اور ضلع مجسٹریٹ نے خاموش رہنے کی دھمکی دی: وویک تیواری کی بیٹی

اتر پردیش پولس کے ہاتھوں ہلاک وویک کی بیٹی کا کہنا ہے کہ جب یو پی کے وزیر آشوتوش ٹنڈن اور ضلع مجسٹریٹ ان کے گھر آئے تو وہ ہم پر چیخے اور کہا کہ ’’ہماری بات مان لو، ایسا کسی کے ساتھ بھی ہو سکتا ہے۔‘‘

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

وویک تیواری قتل معاملہ میں یوگی راج کی پولس ہی نہیں یوگی حکومت کے وزیر اور لکھنؤ کے ضلع افسرا ن نے بھی وویک تیواری کے گھر والوں کو دھمکایا اور چیخ کر خاموش رہنے کے لیے کہا۔ اتنا ہی نہیں، یو پی پولس نہ صرف اپنے ساتھی پولس والے کو بچانے کی کوششیں کر رہی ہے بلکہ ثبوتوں اور دلائل کو بھی چھپانے کی سازش تیار کر رہی ہے۔

لکھنؤ پولس کی گولی سے جان گنوانے والے ایپل کے ایریا سیلس منیجر وویک تیواری کی بیٹی پریانشی نے سنسنی خیز انکشاف کرتے ہوئے میڈیا کو بتایا کہ ’’پاپا کی موت کے بعد ان کے گھر وزیر آشوتوش ٹنڈن اور ضلع مجسٹریٹ کوشل راج آئے تھے۔ ان لوگوں نے ممی کو اس معاملہ میں خاموش رہنے کے لیے کہا۔ لیکن جب ممی نے وزیر اعلیٰ سے ملنے کی بات کہی تو انھوں نے دھمکی دی۔‘‘

Published: 01 Oct 2018, 3:07 PM IST

میڈیا سے بات کرتے ہوئے ساتویں درجہ میں پڑھنے والی پریانشی نے کہا کہ ’’اس کے بعد ضلع مجسٹریٹ چیخنے لگے کہ ہماری بھی فیملی ہے، ہمارے ساتھ بھی ایسا ہوتا ہے۔ کوئی آپ ہی نہیں ہیں اس دنیا میں ایسے۔ انھوں نے دباؤ بنانے کی کوشش کی۔ ضلع مجسٹریٹ نے ہمیں دھمکی دی ۔‘‘

Published: 01 Oct 2018, 3:07 PM IST

بی جے پی رکن اسمبلی نے بھی پریانشی کے الزامات کی تصدیق کی

یہی بات ہردوئی سے بی جے پی کی رکن اسمبلی رجنی تیواری نے بھی دہرائی۔ انھوں نے اتر پردیش کی یوگی حکومت کو اس بارے میں خط لکھا ہے۔ خط میں انھوں نے کہا ہے کہ ’’اس معاملے میں جب لکھنؤ کے ضلع مجسٹریٹ وویک تیواری کے گھر والوں سے ملے تو انھوں نے کہا کہ ایسی واردات ہوتی رہتی ہیں۔‘‘ رجنی تیواری نے خط میں مزید لکھا کہ ’’جس قاتل پولس والے کو گرفتار کر جیل میں ڈال دینا چاہیے تھا وہ تھانہ میں اعلیٰ پولس افسران کے سامنے سرعام اپنی ایف آئی آر درج کرنے کا مطالبہ کر رہا ہے۔ یہ کیسی حکومت ہے۔‘‘

Published: 01 Oct 2018, 3:07 PM IST

اعلیٰ افسران معاملے کو ٹھنڈے بستے میں ڈالنے کی کوشش کر رہے: یو پی وزیر قانون

دوسری طرف اتر پردیش کے ہی وزیر قانون اس بات کا اعتراف کرتے ہوئے نظر آ رہے ہیں کہ وویک تیواری قتل معاملہ میں کچھ اعلیٰ افسران سازش تیار کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ اعلیٰ افسران اس معاملے کو ٹھنڈے بستے میں ڈالنے کی کوشش میں سرگرم ہیں۔ برجیش پاٹھک نے میڈیا سے بات چیت کے دوران کہا کہ ’’کچھ اعلیٰ افسران پورے معاملے کی لیپا پوتی کر رہے ہیں اور چیزوں کو توڑ مروڑ کر پیش کر رہے ہیں۔‘‘ انھوں نے کہا کہ حکومت ایسے افسران کو معاف نہیں کرے گی جو ایک بے قصور کے قاتل کو بچانے کے لیے سازش تیار کر رہے ہیں۔

Published: 01 Oct 2018, 3:07 PM IST

برجیش پاٹھک نے یہ بھی کہا کہ ’’پولس نے اس معاملے میں سب سے پہلے تو غلط ایف آئی آر درج کی اور قتل کی چشم دید گواہ کو 17 گھنٹے حراست میں رکھا اور اس سے اپنی خواہش کے مطابق بیان لیے۔ ساتھ ہی اس سے سادہ کاغذ پر دستخط کرائے گئے۔‘‘ انھوں نے کہا کہ اس معاملے میں انھوں نے حکومت کو خط لکھ کر کہا ہے کہ ایسے افسران کے خلاف سخت کارروائی ہونی چاہیے۔

Published: 01 Oct 2018, 3:07 PM IST

قاتل پولس والے کے بیان میں تضاد

غور طلب ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران قتل کے ملزم پولس والے نے خود ہی اپنا بیان بدل لیا ہے۔ معاملہ سامنے آنے کے بعد پولس والے کو صرف خانہ پری کے لیے اسپتال لے جایا گیا تھا جہاں اس نے اسپتال کے بستر پر لیٹے لیٹے ہی میڈیا کو بیان دیا تھا کہ جب وویک تیواری نے گاڑی نہیں روکی تو اس نے اپنی حفاظت میں گولی چلائی۔ لیکن بعد میں اس نے جو بیان دیا اس میں کہا ہے کہ اس نے گولی چلائی ہی نہیں۔ اس نے کہا کہ جب وویک کی گاڑی نے اسے ٹکر ماری تو وہ گر گیا اور اس کی پستول خود چل گئی۔ اس نے کوئی نشانہ لگا کر گولی نہیں چلائی۔ اسے نہیں معلوم کہ گولی کہاں لگی۔

سماجوادی پارٹی کی سابق ترجمان پنکھری پاٹھک نے اس معاملے میں ایک ویڈیو کے ذریعہ اس پولس والے کے دونوں بیان سامنے رکھے ہیں۔ انھوں نے اپنے ٹوئٹ میں کہا ہے کہ ’’وویک تیواری کے قاتل کا حوصلہ دیکھیے... چہرے پر اتنا سکون اس لیے کیونکہ جانتا ہے کہ وہ بچ جائے گا۔ کتنی بے شرمی سے دو بار الگ الگ بیان دے رہا ہے۔ اسے پھانسی سے کم کوئی سزا نہیں ہونی چاہیے۔ آج کے بعد وردی پہنے کوئی غنڈہ ہمت نہ کرے بے گناہ کے قتل کرنے کی۔‘‘

Published: 01 Oct 2018, 3:07 PM IST

اس درمیان ایسی خبریں بھی مل رہی ہیں کہ اتر پردیش پولس ملزم پولس والے کے حق میں متحد ہو گئی ہے۔ کہا جا رہا ہے کہ پولس اہلکار ایک مہم چلا کر ملزم پولس والے کے لیے پیسہ جمع کر رہے ہیں۔ اس کے لیے سارا پیسہ ملزم پولس والے کی بیوی راکھی (یہ بھی پولس ڈپارٹمنٹ میں ہے) کے اکاؤنٹ میں جمع کرایا جا رہا ہے۔ یہ اکاؤنٹ میرٹھ میں اسٹیٹ بینک کی ایک برانچ میں ہے۔ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ اس اکاؤنٹ میں گزشتہ 24 گھنٹوں میں کافی رقم جمع کی گئی ہے۔

Published: 01 Oct 2018, 3:07 PM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 01 Oct 2018, 3:07 PM IST