نئی دہلی: سابق ہندوستانی کپتان اور لیجنڈ اوپنر سنیل گواسکر کا خیال ہے کہ وراٹ کوہلی کی سربراہی میں ہندوستانی ٹیسٹ ٹیم اب تک کی بہترین ہندوستانی ٹیم ہے، اپنے زمانے کے تجربہ کار بلے باز سنیل گواسکر نے وراٹ کوہلی کی زیرقیادت موجودہ ٹیم کو ہندوستان کی اب تک کی بہترین ٹیسٹ ٹیم قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ عمدہ بولنگ اٹیک کی وجہ سے وہ پہلے کی ٹیموں کے مقابلے میں زیادہ متوازن بن گئی ہے۔ کوہلی کی کپتانی میں ہندوستان آئی سی سی ٹیسٹ رینکنگ میں سرفہرست ہے اور ٹیم اس وقت آئی سی سی ورلڈ ٹیسٹ چمپیئن شپ پوائنٹ ٹیبل میں سرفہرست ہے۔ اس ٹیم نے 2018-19 میں آسٹریلیا کو اپنی سرزمین پر شکست دی تھی اور ایسا کرنے والی پہلی ہندوستانی ٹیم بن گئی تھی۔
Published: undefined
گواسکر نے انڈیا ٹوڈے ای کانکلئؤ میں کہا کہ مجھے یقین ہے کہ موجودہ ٹیسٹ ٹیم توازن، قابلیت، مہارت اور جذبہ کے لحاظ سے اب تک کی بہترین ہندوستانی ٹیم ہے۔ میں اس سے بہتر ہندوستانی ٹیسٹ ٹیم کے بارے میں نہیں سوچ سکتا۔ گواسکر نے کہا کہ موجودہ ٹیم کی خصوصیت اس کا بولنگ اٹیک ہے جو کسی بھی طرح کی صورتحال اور حالات میں میچ جیت سکتی ہے۔ سابق کپتان نے کہا کہ اس ٹیم میں بالنگ اٹیک ہے جو کسی بھی طرح کی پچ پر میچ جیت سکتی ہے۔ اسے موافق حالات کی مدد کی ضرورت نہیں ہے۔ حالات کچھ بھی ہوں وہ کسی بھی وکٹ پر میچ جیت سکتے ہیں۔ بیٹنگ کے معاملے میں 1980 کی دہائی کی ٹیمیں بھی ایسی ہی تھی لیکن ان کے پاس وہ بولرز نہیں تھے جو وراٹ کے پاس ہیں۔
Published: undefined
ہندوستان کی ورلڈ کلاس بولنگ کے بارے میں گواسکر نے کہا کہ ہندوستان کو یقینی طور پر آج متنوع بولنگ اٹیک حاصل ہے جو انتہائی اہم تھا۔ یہ بھی کہا جاتا ہے کہ اگر آپ 20 وکٹ نہیں لے سکتے ہیں تو آپ میچ جیت نہیں سکتے۔ ہم نے 20 وکٹیں حاصل کرنے کے لائق آسٹریلیا میں بالنگ کی۔ ہندوستان کے پاس ہمیشہ اچھے بلے باز اور اسپنر موجود رہے ہیں لیکن فی الحال ان کے پاس جسپریت بُمراہ، محمد سمیع، ایشانت شرما،امیش یادو اور بھونیشور کمار جیسے تیز بولر موجود ہیں۔ حالیہ برسوں میں وہ دنیا کی ٹاپ ٹیم بن گئی ہے۔ ہندوستان کے لئے 1971 سے 1987 تک 125 ٹیسٹ میں 10122 رنز بنانے والے گواسکر نے بیٹنگ کے معاملے میں کہا کہ موجودہ ہندوستانی ٹیسٹ ٹیم آسٹریلیا جیسی ٹیموں سے زیادہ اسکور کرسکتی ہے جو اس وقت آئی سی سی ٹیسٹ ٹیم کی درجہ بندی میں سرفہرست ہے۔
Published: undefined
انہوں نے کہا کہ آپ کو رنز بھی بنانا ہوتے ہیں۔ ہم نے اسے انگلینڈ میں 2018 میں دیکھا۔ ہم نے اسے 2017 میں جنوبی افریقہ کے دورے میں دیکھا۔ ہم نے ہر بار 20 وکٹ لئے لیکن ہم کافی رنز نہیں بنا سکے۔ لیکن اب میرے خیال میں ہمارے پاس ایسے بیٹسمین ہیں جو آسٹریلیائی ٹیم سے زیادہ رنز بناسکتے ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز