ملک میں مذہب کے نام پر تشدد جاری ہے۔ تازہ معاملہ مہاراشٹر اور اورنگ آباد کا ہے جہاں مسلم نوجوانوں سے مار پیٹ کی گئی اور انھیں ’جے شری رام‘ کا نعرہ لگانے کے لیے مجبور کیا گیا۔ خبروں کے مطابق اورنگ آبادی کے آزاد چوک پر 4 نوجوانوں نے کام پر جا رہے دو مسلم نوجوانوں کو روک لیا اور ان سے ’جے شری رام‘ کا نعرہ لگانے کے لیے کہا۔ جب دونوں مسلمانوں نے اس سے انکار کیا تو مار پیٹ کی کوشش کی گئی۔
Published: 22 Jul 2019, 7:10 PM IST
متاثرہ نوجوانوں کے مطابق وہ کام کے سلسلے میں جا رہے تھے تبھی کار پر سوار کچھ نوجوان پہنچے اور’جے شری رام‘ کا نعرہ لگانے کے لیے مجبور کرنے لگے۔ ایک مسلم نوجوان کا کہنا ہے کہ ’’جب ہم نے ایسا کرنے سے منع کیا تو انھوں نے مار پیٹ کی کوشش کی اور دھمکی دے کر چلے گئے۔‘‘ یہ پورا واقعہ وہاں لگے سی سی ٹی وی کیمرہ میں قید ہو گیا ہے۔ علاقے میں نظامِ قانون کنٹرول میں کرنے کے لیے کثیر تعداد میں پولس فورس تعینات کر دی گئی ہے۔
Published: 22 Jul 2019, 7:10 PM IST
پولس کمشنر چرنجیوی پرساد کا اس سلسلے میں کہنا ہے کہ ’’میں لوگوں سے گزارش کرتا ہوں کہ افواہوں پر دھیان نہ دیں۔ ہم نے ایک ایف آئی آر درج کر لی ہے اور ہم معاملے کی غیر جانبدارانہ جانچ کریں گے۔‘‘
Published: 22 Jul 2019, 7:10 PM IST
دوسری طرف رانچی میں ہفتہ کی شب لوگوں نے چوری کے شک میں دو نوجوانوں شیکھر رام اور بسنت رام کو پکڑ لیا اور ان کی پٹائی کر دی۔ خبروں کے مطابق دونوں نوجوانوں سے ’جے شری رام‘ سمیت کچھ دیگر مذہبی نعرے لگانے کو کہا گیا۔ جب پکڑے گئے نوجوانوں نے اس سے منع کیا تو دونوں کو چاقو مار دیاگیا۔
Published: 22 Jul 2019, 7:10 PM IST
واضح رہے کہ اس سے قبل جون 2019 میں 24 سالہ تبریز انصاری کو چوری کے الزام میں پیٹ پیٹ کر مار ڈالا گیا تھا۔ اس کا قتل جھارکھنڈ کے سرائے کیلا کھرساواں ضلع کے گھاتکڈیہہ گاؤں میں ہوا تھا۔ تبریز انصاری کو پہلے بجلی کے پول سے باندھ کر پیٹا گیا تھا، پھر اس سے جے شری رام اور جے ہنومان کا نعرہ لگوایا گیا تھا۔ اسپتال میں علاج کے دوران تبریز انصاری کی موت واقع ہو گئی تھی۔
Published: 22 Jul 2019, 7:10 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 22 Jul 2019, 7:10 PM IST
تصویر: پریس ریلیز