قومی خبریں

ہلدوانی تشدد معاملہ میں مجسٹریٹ جانچ کا حکم 15 دن میں رپورٹ جمع کرنے کی ہدایت

وَنبھول پورہ میں ہوئے تشدد کے بعد اب پولیس نے شورش پسندوں اور فسادیوں کے خلاف کارروائی شروع کر دی ہے، پولیس نے ابھی تک 5 لوگوں کو گرفتار کیا ہے، اس معاملے میں 19 افراد کو نامزد ملزم بنایا گیا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>ہلدوانی تشدد، تصویر سوشل میڈیا</p></div>

ہلدوانی تشدد، تصویر سوشل میڈیا

 

اتراکھنڈ کے شہر ہلدوانی کے ونبھول پورہ میں گزشتہ دنوں پیش آنے والے تشدد، آگ زنی اور تصادم کے واقعات پر حکومت نے مجسٹریٹ جانچ کا حکم صادر کر دیا ہے۔ ہلدوانی، جو کہ اتراکھنڈ کے ضلع نینی تال میں پڑتا ہے، میں 8 جنوری کو بڑے پیمانے پر ہنگامہ برپا ہوا تھا۔ عوام اور پولیس کے درمیان تصادم کے بھی واقعات رونما ہوئے تھے۔ اس دوران متعدد گاڑیاں جلا دی گئی تھیں اور پولیس پر شدید پتھراؤ کیا گیا تھا۔ پولیس کے کئی جوان اس واقعہ میں زخمی ہوئے تھے۔ اس تشدد کے درمیان 6 افراد کی موت کی تصدیق بھی ہو چکی ہے، جبکہ 300 سے زیادہ لوگ زخمی ہوئے ہیں۔

Published: undefined

ہلدوانی میں کشیدہ حالات پیدا ہونے کے بعد پورے شہر میں انٹرنیٹ پر پابندی عائد کر دی گئی اور اسکول و کالج بھی بند کر دیے گئے۔ شہر میں کرفیو بھی نافذ کر دیا گیا تھا، لیکن اب باہری علاقوں میں کرفیو ختم کر دیا گیا ہے۔ ونبھول پورہ میں ہونے والے تشدد کے بعد اب پولیس نے ملزمین کے خلاف کارروائی شروع کر دی ہے۔ پولیس نے اب تک 5 افراد کو گرفتار کیا ہے اور اس معاملے میں 19 افراد کو نامزد ملزم بنایا گیا ہے۔ علاوہ ازیں 5,000 نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

Published: undefined

اتراکھنڈ کی بی جے پی حکومت نے اس معاملے میں سخت رخ اختیار کرنے کا عزم ظاہر کیا ہے۔ حکومت کی طرف سے اس واقعہ کی اعلیٰ سطحی مجسٹریٹ جانچ کا حکم صادر کر دیا گیا ہے۔ اتراکھنڈ حکومت کی چیف سکریٹری رادھا رتوری نے کمایوں منڈل نینی تال کے کمشنر کو اس سلسلے میں ہدایت کی ہے۔ حکم میں کہا گیا ہے کہ ونبھول پورہ میں ہونے والے تشدد کے واقعہ کی مجسٹریٹ جانچ کا حکم دیا جا رہا ہے اور اس جانچ سے متعلق 15 دن کے اندر رپورٹ حکومت کو پیش کی جائے۔ اس حکم کی نقل پولیس ڈائریکٹر جنرل دہرادون، ضلع مجسٹریٹ نینی تال اور سینئر پولیس سپرنٹنڈنٹ نینی تال کو بھی بھیج دی گئی ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined