کانگریس حمایت یافتہ پاٹیدار آرکشن آندولن سمیتی (پاس) کے لیڈر ہاردک پٹیل کو احمد آباد پولس کی کرائم برانچ نے ان کی رہا ئش گاہ کے نزدیک اس وقت حراست میں لے لیا جب وہ بغیر اجازت بھوک ہڑتال کے لئے نکل رہے تھے۔
کرائم برانچ کے پولس انسپکٹر ایس ایل چودھری نے بتایا کہ ہاردک اور ان کے آٹھ دیگر ساتھیوں کو، جن میں پاس کے سابق کنوینر منوج پنارا، دھارمک مالویہ اور الپیش کتھیریا بھی شال ہیں، کو سولا بھاگوت/ایس جی ہائی وے کے نزدیک واقع ان کی رہائش گاہ سے نکلتے وقت حراست میں لے لیا گیا۔ وہ لوگ بغیر اجازت بھوک ہڑتال کے لئے کار سے نکل کر نکول کی طرف جارہے تھے۔
چودھری نے بتایا کہ ان تمام کو بعد میں تعزیرات ہند کی دفعہ 182 (سرکاری کام میں رخنہ ڈالنے) اور 142 کے تحت گرفتار کیا گیا اور بعد میں انہیں ضمانت پر بھی رہا کردیا گیا۔
Published: 20 Aug 2018, 9:15 AM IST
ہاردک پٹیل کے حامیوں نے سورت کے پونا علاقہ میں بی آر ٹی ایس کی سٹی بس کو آگ لگا دی اور دو دیگر بسوں میں بھی توڑ پھوڑ کی۔ کچھ مقامات پر بی آر ٹی ایس کے اسٹیشن پر بھی توڑ پھوڑ کی۔ شہر کے پونا سرتھانا اور یوگی چوک جیسے پاٹیداروں کی اکثریت والے علاقوں سے بھی اس طرح کے واقعات کی خبر ہے۔
دوسری طرف ہاردک نے رہائی کے بعد کہا کہ ریاست کی بی جے پی حکومت کے اشارے پر انہیں گرفتار کیا گیا اور بھوک ہڑتال کرنے کے ان کے جمہوری حق سے محروم کیا گیا۔ انہیں پولس انسپکٹر جے این چاوڑا نے جان سے مارنے کی دھمکی بھی دی۔ وہ آئندہ 25 اگست کو ضرورت پڑنے پر اپنی رہائش گاہ پر بھوک ہڑتال کریں۔ اگر انہیں جیل بھیجا گیا تو وہ وہاں پر بھی بھوک ہڑتال شروع کردیں گے۔
Published: 20 Aug 2018, 9:15 AM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 20 Aug 2018, 9:15 AM IST
تصویر: پریس ریلیز