امپھال: منی پور میں 3 مئی کو شروع ہونے والا نسلی تشدد لگاتار جاری ہے۔ رپورٹ کے مطابق ریاست کے ٹینگنوپال ضلع کے پالیل علاقے میں جمعہ کی علی الصبح سکیورٹی فورسز اور مسلح افراد کے درمیان گولیوں کا تبادلہ ہوا۔ حکام کے مطابق گولہ باری صبح 6 بجے شروع ہوئی اور وقفے وقفے سے جاری رہی۔ انہوں نے بتایا کہ ابھی تک کسی جانی نقصان کی کوئی خبر نہیں ہے۔
Published: undefined
فائرنگ کا یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب بدھ کو ہزاروں مظاہرین ضلع بشنو پور کے فوگاک چاو اکھائی علاقے میں جمع ہوئے تھے اور انہوں نے فوج کی ناکہ بندی کو توڑ کر توربنگ میں اپنے لاوارث گھروں تک پہنچنے کی کوشش کی۔
حکام نے بتایا کہ علاقے میں کشیدگی پائی جاتی ہے اور منی پور پولیس نے سکیورٹی فورسز بشمول ریپڈ ایکشن فورس (آر اے ایف)، آسام رائفلز نے آنسو گیس کے گولے داغے تاکہ حالات کو قابو میں کیا جا سکے۔
Published: undefined
احتجاج سے ایک دن قبل منی پور کے پانچوں وادی اضلاع میں احتیاطی تدابیر کے طور پر مکمل کرفیو نافذ کر دیا گیا تھا۔ آسام رائفلز کے جوان شرپسندوں سے سختی سے مقابلہ کر رہے ہیں اور جوابی کارروائی کر رہے ہیں۔
اس سے قبل بدھ (6 ستمبر) کو سکیورٹی فورسز نے بشنو پور ضلع کے فوگاک چاو اکھائی میں رکاوٹیں توڑنے کی کوشش کرنے والے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کے گولے داغے۔
Published: undefined
حکام نے بتایا کہ اس دوران 40 سے زائد افراد زخمی ہوئے۔ زخمیوں میں زیادہ تر خواتین شامل ہیں، جنہیں علاج کے لیے بشنو پور ضلع اسپتال اور موئرنگ پبلک ہیلتھ سینٹر لے جایا گیا ہے۔ واقعہ کی جانکاری دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کرفیو کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بشنو پور ضلع کے اوینم میں سینکڑوں مقامی لوگ اپنے گھروں سے باہر نکل آئے تھے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined