مہاراشٹر کے ستارا میں کشیدگی کا ماحول دیکھنے کو مل رہا ہے۔ یہاں دو طبقہ میں پتھراؤ اور آگ زنی کی خبریں سامنے آ رہی ہیں۔ اس واقعہ میں ایک شخص کے زخمی ہونے کی بھی اطلاع ہے۔ دراصل ستارا میں کچھ قابل اعتراض سوشل میڈیا پوسٹ کو لے کر پیر کی صبح دو گروپوں کے درمیان تصادم ہو گیا۔ پولیس نے ماحول دیکھتے ہوئے حکم امتناع نافذ کر دیا اور انٹرنیٹ خدمات کو معطل کر دیا۔
Published: undefined
افسران نے اس سلسلے میں جانکاری دیتے ہوئے بتایا کہ پسیسولی کے ایک شخص نے اتوار کو مبینہ طور پر سوشل میڈیا پر کچھ قابل اعتراض پوسٹ کیے۔ اس سے لوگوں کا غصہ بھڑک گیا اور گروپ میں تصادم شروع ہو گیا۔ اس سے اتوار کی شب سے ہی یہاں کشیدگی والے حالات پیدا ہو گئے۔
Published: undefined
پولیس سپرنٹنڈنٹ سمیر شیخ کا کہنا ہے کہ ’’10 ستمبر کو پسیسولی میں ایک شخص نے سوشل میڈیا پر قابل اعتراض پوسٹ کیا۔ اس پوسٹ کو لوگوں نے غلط سمجھا اور اس سے نظامِ قانون کا مسئلہ پیدا ہو گیا۔ ستارا پولیس نے فوراً حالات پر رد عمل ظاہر کیا اور اسے کنٹرول میں لایا۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ جہاں بھی ضرورت ہوئی، مناسب پولیس فورس کی تعیناتی کی گئی ہے اور حالات اب پرامن ہے۔ انھوں نے لوگوں سے محتاط رہنے کی گزارش بھی کی۔
Published: undefined
سمیر شیخ نے ایک بیان میں لوگوں سے اپیل کی ہے کہ ’’لوگوں کو افواہوں پر بھروسہ نہیں کرنا چاہیے۔ کسی بھی قانون اور نظام کے مسئلہ سے بچنے کے لیے سماج میں رنجش پھیلانے والے پیغامات کو سوشل میڈیا کے ذریعہ سے نشر نہیں کیا جانا چاہیے۔ محتاط رہیں اور اگر کوئی ناخوشگوار واقعہ نظر آئے تو فوراً افسران سے رابطہ کریں۔‘‘
Published: undefined
ستارا سے این سی پی رکن پارلیمنٹ نے پسیویلی میں ہوئے واقعات کو بہت افسوسناک اور تکلیف دہ بتایا۔ انھوں نے عوام سے صبر بنائے رکھنے اور افواہ پھیلانے والوں پر توجہ نہ دیتے ہوئے حکومت کے ساتھ تعاون کرنے کی اپیل کی۔ ساتھ ہی انھوں نے جاننا چاہا کہ ایسی شرارت کون کر رہا ہے۔ لوگ بغیر تصدیق کیے مسیجز کو فاروارڈ کیوں کر رہے ہیں۔ انھوں نے ایسے عناصر کے خلاف کارروائی کا مطالبہ بھی کیا۔
Published: undefined
بی جے پی کے راجیہ سبھا رکن چھترپتی اودین راجے بھوسلے نے بھی عوام سے امن بنائے رکھنے اور جھوٹے میسجز میں نہ پھنسنے کی گزارش کی ہے۔ واقعات کو افسوسناک بتاتے ہوئے این سی پی کی ایگزیکٹیو چیف سپریا سولے نے لوگوں سے افواہوں کا شکار ہونے سے بچنے اور سماج میں خیر سگالی بنائے رکھنے میں مدد کرنے کی گزارش کی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز