منی پور میں 3 مئی کو تشدد شروع ہونے کے بعد سے امپھال-دیماپور قومی شاہراہ (این ایچ-2) پر جاری ناقہ بندی ہٹنے کے بعد تشدد کا تازہ دور شروع ہو گیا ہے۔ تازہ واقعہ میں چراچندپور ضلع میں کوکی نیشنل آرگنائزیشن (کے این او) کے لیڈر اور ترجمان سیلین ہاؤکپ کا گھر شورش پسندوں نے جلا دیا ہے۔ ہاؤکپ نے میڈیا کو بتایا کہ سونگپی میں ان کی رہائش کے اندر کوئی نہیں تھا جب کچھ شورش پسندوں نے ان کے گھر میں آگ لگا دی۔
Published: undefined
منی پور پولیس کو اندیشہ ہے کہ کوکی-زومی طبقہ کے لوگوں کا ایک چھوٹا طبقہ، جنھوں نے ناقہ بندی واپس لینے کی حمایت نہیں کی تھی، پیر کے شب ہوئے واقعہ میں شامل ہو سکتا ہے۔ ہاؤکپ کے مطابق ناقہ بندی ہٹانے کا فیصلہ مختلف شہری سماج تنظیموں، گرام پردھانوں، نوجوانوں اور خاتون لیڈروں کے ساتھ وسیع غور و خوض کے بعد لیا گیا تھا۔
Published: undefined
اس سے قبل اتوار کو کوکی نیشنل آرگنائزیشن (کے این او) اور یونائٹیڈ پیپلز فرنٹ (یو پی ایف) نے مشترکہ طور سے مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کی گزارش پر امن اور خیر سگالی بحال کرنے کی گہری فکر کو دھیان میں رکھتے ہوئے منی پور کی لائف لائن تصور کیے جانے والے سڑک پر سے ناقہ بندی ہٹانے کا اعلان کیا تھا۔ حالانکہ ناقہ بندی کے حامی کچھ طبقہ اس سے متفق نہیں تھے۔
Published: undefined
قومی شاہراہ سے ناقہ بندی ہٹانے کے فیصلے سے تقریباً 54 دنوں کے بعد این ایچ-2 پر ضروری سامان لے جانے والی گاڑیوں کی آمد و رفت پھر سے شروع ہو گئی۔ 3 مئی کو منی پور میں بھڑکے نسلی تشدد کے مدنظر مختلف تنظیموں کے ذریعہ سڑک پر ناقہ بندی لگائے جانے کے بعد سے منی پور میں ضروری سامانوں کی قلت ہو گئی تھی۔ ریاست میں بار بار ہونے والے تشدد میں اب تک 100 سے زیادہ لوگوں کی جان چلی گئی اور کروڑوں کی ملکیت کی تباہی ہوئی اور ہزاروں لوگ نقل مکانی کو مجبور ہوئے ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز