قومی خبریں

ویڈیو: راہل-پرینکا نے یاد کئے بچپن کے دن، سیاست کے سبق اور رائے بریلی کی گلیوں کا ماضی

راہل گاندھی نے ویڈیو میں کہا کہ ’’رائے بریلی جاتے وقت میں اور پرینکا کچھ دیر کے لئے بچپن کی گلیوں سے بھی ہو کر گزرے۔ بہت ہی کھٹی میٹھی یادیں ہیں ایسا لگتا ہے جیسے سب کل کی ہی بات ہو‘‘

<div class="paragraphs"><p>راہل گاندھی اور پرینکا گاندھی / تصویر بشکریہ ایکس</p></div>

راہل گاندھی اور پرینکا گاندھی / تصویر بشکریہ ایکس

 

لوک سبھا انتخابات کی پانچویں دور کی انتخابی تشہیر آج شام ختم ہو جائے گی۔ ووٹنگ سے دو روز قبل راہل گاندھی نے رائے بریلی کے پرانے دنوں کو یاد کیا ہے اور ویڈیو کے ذریعے یہاں کی کچھ کھٹی میٹھی یادیں مشترکہ کی ہیں۔

راہل گاندھی نے ویڈیو میں کہا کہ ’’رائے بریلی جاتے وقت میں اور پرینکا کچھ دیر کے لئے بچپن کی گلیوں سے بھی ہو کر گزرے۔ بہت سی کھٹی میٹھی یادیں ہیں، دادی کا علم، پاپا کی پسندیدہ جلیبیاں، پرینکا کے بنائے کیک، یوں محسوس ہوتا ہے کہ سب کل کی ہی بات ہے۔ بچپن سے ہمارا سیاست سے گہرا تعلق ہے، لیکن سیاست کبھی ہمارے تعلقات کے درمیان حائل نہیں ہوئی۔‘‘

Published: undefined

خیال رہے کہ جمعہ کو رائے بریلی میں گاندھی خاندان نے ایک عظیم الشان جلسہ عام میں شرکت کی۔ اس جلسہ میں راہل، پرینکا اور سونیا سبھی نے حصہ لیا۔ اس ریلی میں سونیا گاندھی نے کہا کہ ’’میں اپنا بیٹا آپ کے حوالے کر رہی ہوں۔ راہل گاندھی آپ کو کبھی مایوس نہیں کریں گے۔‘‘ سونیا کی تقریر کے بعد راہل نے کہا کہ ’’یہ لمحہ میرے لیے بہت جذباتی تھا۔ رائے بریلی کی 100 سالہ خدمت کی روایت کا جھنڈا ماں نے آج مجھے اعتماد کے ساتھ سونپا۔ میں اس ذمہ داری کو فخر کے ساتھ قبول کرتا ہوں اور وعدہ کرتا ہوں کہ میں اپنی ماں کے کہے ہوئے ہر لفظ کا احترام کروں گا۔‘‘

Published: undefined

رائے بریلی گاندھی خاندان کی روایتی نشست رہی ہے۔ گاندھی خاندان کے کئی افراد نے طویل عرصے سے یہاں نمائندگی کی ہے۔ سونیا گاندھی بھی گزشتہ کئی سالوں (2004 سے 2024) سے یہاں کی رکن پارلیمنٹ رہ چکی ہیں۔ حالانکہ وہ اس بار لوک سبھا الیکشن نہیں لڑ رہی ہیں۔ پارٹی نے ان کی جگہ راہل گاندھی کو رائے بریلی سے اپنا امیدوار بنایا ہے۔ راہل کیرالہ کے وائناڈ سے بھی انتخابی میدان میں ہیں۔ وائناڈ میں ووٹنگ ختم ہو گئی ہے جبکہ رائے بریلی میں پانچویں مرحلے کی ووٹنگ 20 مئی کو ہوگی۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined