چنئی: تمل ناڈو 2004 میں آئی سونامی میں ہزاروں کی تعداد میں اپنی جان گنوانے والے لوگوں کو اتوار کو آفت کی 17 ویں برسی کے موقع پر یاد کیا گیا اور انہیں خراج عقیدت پیش کیا گیا۔ تمل ناڈو کے ساحلی اضلاع چنئی، کڈلور، ناگاپٹنم اور کنیا کماری میں آئی سونامی نے 8,000 سے زیادہ لوگوں کی جان لے لی تھی اور علاقوں کو تباہ کر دیا تھا۔ ماہی گیر برادری کی اکثر بستیوں میں لوگوں نے اسے یوم سیاہ کے طور پر منایا۔ کچھ اضلاع میں متاثرین کے اعزاز میں ماہی گیر آج مچھلیاں پکڑنے نہیں گئے اور سمندر سے دور رہے۔
Published: undefined
ایک ماہی گیر نے کہا ’’یہ سانحہ 17 سال پہلے پیش آیا تھا لیکن یہ آج بھی ہماری یادوں میں تازہ ہے‘‘۔ حالیہ بارشوں اور سیلاب نے کنیا کماری، کڈلور اور چنئی کے لوگوں بالخصوص ماہی گیروں کی پریشانیوں میں اضافہ کر دیا ہے۔ ساحلی اضلاع کے لوگوں نے آفت زدگان کی یاد میں خراج تحسین پیش کرتے ہوئے سمندر میں پھول نذر کئے۔ اس دوران کڈلور، کنیا کماری، کانچی پورم اور سب سے زیادہ متاثرہ ناگاپٹنم میں لوگوں نے سونامی میموریل پر خصوصی دعائیں کیں اور شمعیں روشن کیں۔ اس دوران لوگوں نے خاموشی اختیار کر کے ایشور سے دعا بھی کی۔
Published: undefined
چنئی کے مرینا بیچ پر لوگوں نے موم بتیاں روشن کر کے مرنے والوں کی یاد میں انہیں پھول نذر کئے۔ شری نواسپورم میں اس آفت سے بحفاظت بچ نکلے ایک شخص نےکہا ’’میں ہمیشہ اپنی اہلیہ کے بارے میں سوچتا ہوں، جن کی موت سونامی میں ہو گئی تھی۔‘‘ ایک اور شخص نے کہا ’’میں نے اپنے بیٹے کو کھو دیا اور ہمیشہ اس کے بارے میں سوچتا رہا۔ اگر وہ زندہ ہوتا تو اب شادی کے قابل ہوتا‘‘۔
Published: undefined
اس دوران ماہی گیری کے سابق وزیر ڈی جے کمار نے ماہی گیروں کے ساتھ رویاورم میں آفت زد گان کو گلہائے عقیدت پیش کئے۔ لوگوں نے ایشور سے دعا کی ہے کہ دوبارہ کبھی ایسی آفت ان کی زندگی میں نہ آئے۔ ویلنکانی اور اکرائی پیٹائی میں ضلع مجسٹریٹس نے گلہائے عقیدت پیش کر کے اس آفت میں جان گنوانے والوں کو خراج عقیدت پیش کیا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined