قومی خبریں

مالیگاؤں بم دھماکہ: متاثرین نے سماعت بند کمرے میں کیے جانے کی پُرزور مخالفت کی

گزشتہ دنوں قومی تفتیشی ایجنسی کے وکیل اویناس رسال نے خصوصی عدالت میں ایک عرض داشت داخل کرتے ہوئے معاملے کی سماعت بند کمرے میں یعنی کے In-Camera کیے جانے کی گذارش کی تھی۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

ممبئی : مالیگاؤں 2008 بم دھماکہ معاملے کی سماعت بند کمرے میں کیے جانے کی قومی تفتیشی ایجنسی NIAکی عرضداشت کی بم دھماکہ متاثرین نے اضافی حلف نامہ داخل کرتے ہوئے ایک بار پھر مخالفت کی، آج خصوصی این آئی اے عدالت میں متاثرین کی نمائندگی کرنے والی جمعیۃعلماء مہاراشٹر (ارشد مدنی) کی جانب سے سینئر ایڈوکیٹ بی اے دیسائی عدالت میں پیش ہوئے اور عدالت میں اضافی عرضداشت داخل کی جسے خصوصی جج نے سماعت کے لیے قبول کرلیا

Published: 19 Aug 2019, 8:10 PM IST

واضح رہے کہ گزشتہ دنوں قومی تفتیشی ایجنسی کے وکیل اویناس رسال نے خصوصی عدالت میں ایک عرض داشت داخل کرتے ہوئے معاملے کی سماعت بند کمرے میں یعنی کے In-Camera کیے جانے کی گزارش کی تھی جس کے خلاف سب سے پہلے جمعیۃ علماء کے توسط سے بم دھماکہ متاثرین نے خصوصی این آئی اے عدالت میں داخل کی تھی نیز آج عرضداشت کو مزید تقویت دیتے ہوئے اضافی عرضداشت سینئر ایڈوکیٹ بی ایس دیسائی نے داخل کی۔

Published: 19 Aug 2019, 8:10 PM IST

سینئر ایڈوکیٹ بی ایس دیسائی نے خصوصی این آئی اے جج ونود پڈالکر کو مزید بتایا کہ یہ انصاف کا تقاضہ ہے کہ اس اہم معاملے کی سماعت جس پر پوری دنیا کی نگاہیں لگی ہوئی ہیں اوپن کورٹ میں ہونا چاہیے جس پر جج نے انہیں حکم دیا کہ وہ اس تعلق سے کل صبح گیارہ بجے بحث کریں اوراپنی سماعت ملتوی کردی۔

Published: 19 Aug 2019, 8:10 PM IST

اسی درمیان این آئی اے صحافیوں کی جانب سے داخل کردہ عرضداشت پر اپنا جواب داخل کرتے ہوئے عدالت کو بتایا کہ اس معاملے میں صحافیوں کو کچھ بھی کہنے کا حق نہیں ہے لہذا ان کی مداخلت کرنے کی عرضداشت کو خارج کردیا جانا چاہیے۔

Published: 19 Aug 2019, 8:10 PM IST

این آئی اے کی جانب سے داخل کردہ عرضدشت پر اپنا رد عمل ظاہر کرتے ہو ئے جمعیۃ علماء قانونی امدا د کمیٹی کے سربراہ گلزار اعظمی نے کہا کہ این آئی اے بم دھماکہ متاثرین کو مبینہ مدد پہنچانے کی غرض سے عدالت میں یہ عرضداشت داخل کی ہے تاکہ وہ بند کمرے میں سماعت کراکے حقائق سے پردہ پوشی کرسکے لیکن جمعیۃعلماء نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ این آئی اے کی اس سازش کو کامیاب ہونے نہیں دے گی اسی لیے سینئر ایڈوکیٹ بی ایس دیسائی کی خدمات حاصل کی گئی ہے اورا ن کی معاونت کے لیے ایڈوکیٹ شاہد ندیم، ایڈوکیٹ ہیتالی سیٹھ ودیگر کو مقرر کیا ہے۔

Published: 19 Aug 2019, 8:10 PM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 19 Aug 2019, 8:10 PM IST