وشو ہندو پریشد (وی ایچ پی) کے نومنتخب صدر وشنو سداشیو کوکجے اس وقت ایودھیا دورے پر ہیں اور انھوں نے رام للّا کےدَرشن کرنے کے بعد رام مندر سے متعلق انتہائی اہم بیان دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ’’آئندہ 6 مہینے میں رام مندر سے متعلق سپریم کورٹ کا فیصلہ آ سکتا ہے۔ اس کے بعد سنتوں کی رہنمائی میں اس کی تعمیر پر آگے کی کارروائی ہوگی۔‘‘ وشنو سداشیو نے اس بات کی پوری امید ظاہر کی کہ سپریم کورٹ میں رام مندر کے متعلق جاری اراضی تنازعہ پر فیصلہ ان کے حق میں آئے گا۔
Published: undefined
وی ایچ پی صدر نے اس سلسلے میں دفعہ 142 کا تذکرہ کیا اور کہا کہ عوامی جذبات کا خیال رکھتے ہوئے سپریم کورٹ اس معاملے میں کبھی بھی فیصلہ سنا سکتی ہے، اور جس رفتار سے عدالتی کارروائی چل رہی ہے امید ہے کہ آئندہ چھ مہینے میں فیصلہ آ جائے گا۔ رام مندر تعمیر سے متعلق تیاریوں کے بارے میں انھوں نے کہا کہ ایک بار سپریم کورٹ کا فیصلہ آ جانے کے بعد سنتوں کے ساتھ میٹنگ کی جائے گی اور صلاح و مشورے کے بعد پیش قدمی کی جائے گی۔ وہ کہتے ہیں کہ ’’سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد فوری اثر سے تعمیرات کا کام شروع ہو جائے گا اور عالیشان مندر تعمیر کے لیے جو بھی ممکن ہوگا کیا جائے گا۔‘‘
سابق وی ایچ پی صدر پروین توگڑیا سے متعلق میڈیا کے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے نومنتخب صدر نے بس اتنا کہا کہ ’’ہم سبھی سابق عہدیداروں کی عزت کرتے ہیں۔ سماجی برابری وی ایچ پی کے ایجنڈے میں ہے اور ہم اس کا ہمیشہ خیال رکھتے ہیں۔‘‘
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز