بالی ووڈ کی مشہور اداکارہ کنگنا رانوت لگاتار متنازعہ بیانات دے رہی ہیں، اور بیانات بھی ایسے جس میں ہندوتوا شدت پسندی کی جھلک صاف دکھائی پڑتی ہے۔ تازہ بیان انھوں نے ملک کی آزادی کے تعلق سے دیا ہے جس پر سبھی حیران ہیں۔ انھوں نے ایک انٹرویو کے دوران کہا کہ ’’آزادی اگر بھیک میں ملے تو کیا وہ آزادی ہو سکتی ہے؟ ساورکر، رانی لکشمی بائی، سبھاش چندر بوس... ان لوگوں کی بات کروں تو یہ لوگ جانتے تھے کہ خون بہے گا، لیکن یہ بھی یاد رہے کہ ہندوستانی-ہندوستانی کا خون نہ بہائے۔ انھوں نے آزادی کی قیمت چکائی، یقیناً۔ لیکن وہ آزادی نہیں تھی، وہ بھیک تھی۔ جو آزادی ملی ہے وہ 2014 میں ملی ہے۔‘‘
Published: undefined
کنگنا رانوت کے اس بیان پر بی جے پی رکن پارلیمنٹ ورون گاندھی کا سخت رد عمل سامنے آیا ہے۔ انھوں نے کنگنا پر مجاہدین آزادی کی بے عزتی کا الزام عائد کیا اور کہا کہ کنگنا کی اس سوچ کو میں پاگل پن کہوں یا پھر ملک سے غداری۔ ورون گاندھی نے اس تعلق سے ایک ٹوئٹ کیا ہے جس میں انھوں نے لکھا ہے ’’کبھی مہاتما گاندھی جی کی قربانی اور جدوجہد کی بے عزتی، کبھی ان کے قاتل کی عزت افزائی، اور اب شہید منگل پانڈے سے لے کر رانی لکشمی بائی، بھگت سنگھ، چندر شیکھر آزاد، نیتا جی سبھاش چندر بوس اور لاکھوں مجاہدین آزادی کی قربانیوں کی بے عزتی۔ اس سوچ کو میں پاگل پن کہوں یا پھر ملک سے غداری؟‘‘
Published: undefined
اکالی دل کے سینئر لیڈر منجندر سنگھ سرسا نے بھی کنگنا رانوت کے مذکورہ بیان پر حیرانی ظاہر کی ہے۔ انھوں نے اس بیان پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے جو ٹوئٹ کیا ہے اس میں لکھا ہے کہ ’’منیکرنیکا کا کردار نبھانے والی اداکارہ آزادی کو بھیک کیسے کہہ سکتی ہے۔ لاکھوں شہادتوں کے بعد ملی آزادی کو بھیک کہنا کنگنا رانوت کا ذہنی دیوالیہ پن ہے۔‘‘ ایک دیگر ٹوئٹ میں منجندر سرسا نے صدر جمہوریہ رام ناتھ کووند سے یہ گزارش بھی کی کہ انھوں نے کنگنا رانوت کو جو ایوارڈ دیا ہے اس کے بارے میں ایک بار پھر سے سوچیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined