نئی دہلی: گجرات کے سورت سیشن کورٹ سے راہل گاندھی کو 2019 میں دیئے گے ’مودی سر نیم‘ والے بیان سے متعلق معاملہ میں قصوروار قرار دیتے ہوئے دو سال کی سزا سنائی ہے۔ تاہم کانگریس رکن پارلیمنٹ کو فوری طور پر ضمانت مل گئی۔ اس معاملہ پر کانگریس نے مرکزی حکومت کو ہدف تنقید بنایا ہے۔ جبکہ دیگر جماعتوں نے بھی راہل گاندھی کی حمایت کی ہے۔
Published: undefined
عام آدمی پارٹی کے کنوینر اور دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے راہل گاندھی کی حمایت کرتے ہوئے بی جے پی پر نکتہ چینی کی ہے۔ کیجریوال نے کہا ’’غیر بی جے پی لیڈروں اور پارٹیوں کو ختم کرنے کی سازش ہو رہی ہے۔ کانگریس سے اختلافات ہیں لیکن راہل گاندھی کو اس طرح سے ہتک عزت کے مقدمہ میں پھنسانا صحیح نہیں ہے۔ ہم عدالت کا احترام کرتے ہیں لیکن اس فیصلہ سے اتفاق نہیں رکھتے۔‘‘
Published: undefined
وہیں، جے ایم ایم لیڈر اور وزیر اعلیٰ جھارکھنڈ ہیمنت سورین نے کہا ’’عدلیہ پر پورا بھروسہ رکھتے ہوئے بھی میں ہتک عزتی معاملہ میں راہل گاندھی کو سزا کے فیصلہ سے اتفاق نہیں رکھتا۔ غیر بی جے پی حکومتوں اور لیڈروں کو سازش کا شکار بنایا جا رہا ہے۔ یہ ملک کی جمہوریت اور سیاست کے لئے تشویش کا باعث ہے۔ مگر لیکن جناترنتر (جمہوریت) کے سامنے دھن تنتر (پیسے کا نظام) کی کوئی بساط نہیں۔‘‘
Published: undefined
آر جے ڈی لیڈر اور بہار کے نائب وزیر اعلیٰ تیجسوی یادو نے کہا ’’چکرویوہ رچ کر اپوزیشن لیڈروں پر ای ڈی، آئی ٹی، سی بی آئی سے چھاپہ کراؤ اور پھر بھی بات نہ بنے تو گھناؤنی سازش کرتے ہوئے مختلف شہروں میں بے بنیاد مقدمہ درج کراؤ تاکہ ہیڈلائن منیجمنٹ میں کوئی کور کسر باقی نہ رہ جائے۔ یہ آئین، جمہوریت، سیاست اور ملک کے لئے شدید تشویش کا موضوع ہے۔‘‘
Published: undefined
شیو سینا کی لیڈر پرینکا چترویدی نے کہا ’’عدلیہ کا پورا احترام کرتے ہوئے میں کہنا چاہتی ہوں کہ راہل گاندھی کو سزا دینا حد سے تجاوز ہے اور اس کے بہت دور رس نتائج ہوں گے۔ اپوزیشن لیڈروں کو نشانہ بنانے کا نہ ختم ہونے والا سلسلہ قابل مذمت ہے اور اس سے وہ آوازیں خاموش نہیں ہوں گی جو عوام کے لیے بلند ہوتی ہیں اور حکومت کی جی حضوری ہونے سے انکاری ہیں۔‘‘
Published: undefined
خیال رہے کہ راہل کے خلاف یہ مقدمہ ان کے اس ریمارک پر درج کیا گیا تھا جس میں انہوں نے مبینہ طور پر کہا تھا کہ ’کیوں تمام چوروں کا سرنیم مودی ہی ہوتا ہے؟‘ راہل کے بیان کے خلاف گجرات سے بی جے پی کے رکن اسمبلی نے عرضی دائر کی تھی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز