وارانسی کے ضلع مجسٹریٹ یوگیشور مشرا نے صحافیوں سے بات چیت کے دوران کہا، ’’ہمیں جانچ مکمل ہونے کا انتظار ہے۔ ابھی میں کسی پر کوئی تبصرہ نہیں کر سکتا۔ تمام متاثرین کے لئے معاوضہ جلد فراہم کر دیا جائے گا۔ مہلوکین کی تعداد ابھی تک 15 ہے جبکہ 11 افراد زخمی ہوئے ہیں۔‘‘
Published: 16 May 2018, 9:47 AM IST
وزیر اعظم نریندر مودی کے پارلیمانی حلقہ وارانسی میں گزشتہ روز ایک زیر تعمیر پل کا حصہ ٹوٹ کر گر جانے سے دردناک حادثہ پیش آیا۔ پل کے منہدم ہونے کے سبب 16 افراد کے ہلاک ہونے کی تصدیق ہو چکی ہے۔ جبکہ درجنوں افراد زخمی ہیں جن میں سے کئی کی حالت نازک بتائی جا رہی ہے۔
Published: 16 May 2018, 9:47 AM IST
این ڈی آر ایف کے ڈی آئی جی آلوک کمار سنگھ نے بتایا کہ بچاؤ کا کام پورا ہو چکا ہے۔ بیم کو کرین کی مدد سے ہٹایا جا چکا ہے ۔ ملبے میں دبی گاڑیوں کو دوپہر تک ہٹایا جائے گا ۔ بھیڑ بھاڑ والے اس علاقے میں زیر تعمیر پل کے دونوں طرف دیوار کھڑی کی جائے گی ۔ تعمیراتی کام فی الحال معطل رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ اس حادثے میں 16 افراد کی موت ہوئی ہے جبکہ آٹھ افراد سنگین طور پر زخمی ہیں ۔ ریلیف ٹیم نے ملبے سے تین افراد کو محفوظ طور پر باہر نکالا ہے ۔
Published: 16 May 2018, 9:47 AM IST
سرکاری طور پرمرنے والوں کی تعداد پر کشمکش بنا ہوا ہے ۔ چیف سکریٹری (اطلاع ) اونیش اوستھی نے کل رات 18 لوگوں کے مرنے کی تصدیق کی تھی جبکہ این ڈی آر ایف کے ڈیٓ ٓائی جی نے حادثے میں مرنے والوں کی تعداد 16 بتائی ہے۔
پولیس ذرائع کے مطابق حادثے میں زخمی دو لوگوں کی دیر رات علاج کے دوران موت ہوگئی۔ جس سے حادثے میں مرنے والوں کی تعداد بڑھ کر 20 ہو گئی ہے ۔ حادثے میں زخمی لوگوں کو بی ایچ یو ٹراما سینٹر سمیت دیگر اسپتالوں میں داخل کرایا گیا ہے ۔ زخمیوں میں سے پانچ کی حالت کافی نازک بتائی جاتی ہے ۔ حکومت اتر پردیش نے مرنے والے کے گھر والوں کو 5۔5 لاکھ روپے اور زخمیوں کو 2۔2 لاکھ روپے کی امداد دینے کا اعلان کیا ہے ۔
Published: 16 May 2018, 9:47 AM IST
وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے آدھی رات کے وقت جائے حادثہ کا دورہ کیا اور افسروں سے حادثے کی وجوہات دریافت کی ۔ انہوں نے اسپتالوں مین داخل زخمیوں کی خیر وخبر لی اور متاثرین کے گھر والوں کو حکومت کی جانب سے ہر ممکن مدد کا یقین دالا یا ۔
Published: 16 May 2018, 9:47 AM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 16 May 2018, 9:47 AM IST
تصویر: پریس ریلیز