قومی خبریں

گاندھی جی کا مجسمہ توڑے جانے پر پرینکا گاندھی برہم، بزدلوں کی کرتوت قرار دیا

پرینکا گاندھی نے ہفتہ کو کہا کہ اتر پردیش کے جالون میں کچھ سماج دشمن عناصر نے بابائے قوم مہاتما گاندھی کے مجسمہ کو نقصان پہنچایا ہے۔ یہ بابائے قوم کی توہین ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

نئی دہلی: کانگریس کی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے مہاتما گاندھی اور بابا صاحب بھیم راؤ امبیڈ کر کے مجسمے توڑے جانے کے واقعہ کو عظیم لوگوں کی توہین قرار دیتے ہوئے کہا کہ رات کے اندھیرے میں اس طرح کے واقعات کو انجام دینے والے لوگ بزدل ہوتے ہیں۔

Published: undefined

پرینکا گاندھی نے ہفتہ کو کہا کہ اتر پردیش کے جالون میں کچھ سماج دشمن عناصر نے بابائے قوم مہاتما گاندھی کے مجسمہ کو نقصان پہنچایا ہے۔ یہ بابائے قوم کی توہین ہے اور یہ بے وقوف لوگ مسلسل اس طرح کے واقعات کو انجام دے رہے ہیں لیکن ان کو سمجھ لینا چاہیے کہ اس سے ان عظیم لوگوں کی عظمت ذرا بھی متاثر نہیں ہوگی۔

Published: undefined

انہوں نے ٹوئٹ کیا کہ کچھ دن پہلے اترپردیش میں بابا صاحب امبیڈکر کے مجسمہ کو سماج دشمن عناصر نے توڑا۔ اب جالون میں مہاتما گاندھی کے مجسمہ کو توڑا گیا۔ مجسمے توڑنے والے بزدلو! زندگی میں یہ تمہاری کامیابی ہے کہ رات کے اندھیرے میں چھپ کر تم ملک کے عظیم لوگوں کی توہین کرنے کی کوشش کرتے ہو؟ مجسموں پر حملہ کر کے ان عظیم لوگوں کی عظمت پر تم ایک ضرب بھی نہیں لگا سکتے۔

Published: undefined

واضح رہے کہ اُرئی علاقہ کے گاندھی انٹر کالج میں نصب بابائے قوم مہاتما گاندھی کے مجسمہ کو کچھ غیر سماجی عناصر کی طرف سے نقصان پہنچایا گیا۔ پولس سپرنٹنڈنٹ ستیش کمار نے بتایا کہ گاندھی انٹر کالج کے پرنسپل روی کمار اگروال نے کوتوالی میں شکایت دے کر کہا کہ طے شدہ وقت کے مطابق جب ہفتہ کی صبح وہ کالج پہنچے تو انہوں نے دیکھا کہ مہاتما گاندھی کا مجسمہ خرد برد حالت میں زمین پر پڑا ہے۔ انہوں نے اس کی اطلاع فوری طور پر کالج انتظامیہ کو بھی دی۔

Published: undefined

ایس پی ستیش کمار کے مطابق نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے اور مجسمہ کی مرمت کرا کر اسے دوبارہ نصب کرا دیا گیا ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined