دہرادون: اترکاشی، اتراکھنڈ کی سلکیارا ٹنل میں 41 مزدور 12 دن بعد بھی پھنسے ہوئے ہیں۔ ریسکیو آپریشن میں کوئی نہ کوئی مسئلہ پیش آ جاتا ہے، اس لئے ابھی تک کامیابی حاصل نہیں ہو سکی۔ امریکی آگر مشین اب تک تقریباً 48 میٹر ڈرل کر چکی ہے۔ 800 ملی میٹر قطر کے پائپ ڈالے گئے ہیں۔ تقریباً 2 میٹر پائپ کاٹا جا رہا ہے۔ مزدور 60 میٹر دور پھنس گئے ہیں۔ اس کا مطلب ہے کہ کارکنوں کو باہر نکالنے کے لیے ابھی 12 میٹر کھدائی باقی ہے اور 14 میٹر پائپ بچھائے جانے ہیں۔
Published: undefined
ریسکیو اداروں کے مطابق ریسکیو آپریشن جمعرات کو مکمل کر لیا جاتا لیکن آگر مشین تین بار خراب ہو گئی۔ سرنگ کے ملبے میں آگر مشین کے ذریعے سوراخ کر کے 800 ملی میٹر قطر کے پائپ ڈالے جا رہے ہیں۔ ان پائپوں کے ذریعے مزدوروں کو ٹنل سے باہر نکالنے کی تیاریاں کی جا رہی ہیں۔ مشین میں بار بار خرابی کے باعث مزدوروں کو نہیں نکالا جا سکا۔ ریسکیو آپریشن آخری مرحلے میں ہے لیکن جب تک مزدور بحفاظت سرنگ سے باہر نہیں آ جاتے اس وقت تک یقین سے کچھ نہیں کہا جا سکتا۔
Published: undefined
ٍریسکیو آپریشن کا آج 13 واں دن ہے۔ اس سے قبل جمعرات کی رات، جس پلیٹ فارم پر ڈرلنگ مشین ٹکی ہوئی تھی اس میں دراڑیں نمودار ہونے کے بعد ڈرلنگ روک دی گئی۔ آج ایک بار پھر ریسکیو آپریشن شروع کیا گیا۔ اس سے قبل بدھ کی رات دیر گئے کھدائی کے دوران مشین کے سامنے لوہے کی سلاخ آ گئی تھی۔ اس کے بعد اسے کاٹنے کے لیے گیس کٹر کا استعمال کیا گیا۔ 6 گھنٹے کی محنت کے بعد ریسکیو ٹیموں کو کامیابی ملی۔ اس کے بعد جیسے ہی کھدائی شروع کی گئی۔ بعد میں آگر مشین خراب ہو گئی۔ اس کے بعد دہلی سے ہیلی کاپٹر کے ذریعے ماہرین کو بلایا گیا۔ کئی گھنٹوں کی محنت کے بعد آگر مشین نے کام کرنا شروع کر دیا۔ تاہم، مشین 1.8 میٹر کھودنے کے بعد دوبارہ رک گئی۔
Published: undefined
اترکاشی میں سرنگ میں جاری بچاؤ آپریشن پر پی ایم او کے سابق مشیر بھاسکر کھولبے نے کہا، ’’حالات اس وقت بالکل ٹھیک ہیں۔ کل رات ہمیں دو چیزوں پر کام کرنا تھا۔ پہلا، ہمیں مشین کے پلیٹ فارم کو دوبارہ ترتیب دینا تھا اور اس کے بعد پائپ پر جو دباوؤ تھا اسے کاٹنے کا کام چل رہا ہے، یہ سب ہو گیا تو آگر ڈرلنگ کا کام دوبارہ شروع ہوگا۔‘‘
Published: undefined
ریسکیو آپریشن کے درمیان راحت کی بات یہ ہے کہ 12 دن گزرنے کے بعد بھی ٹنل کے اندر تمام مزدور ٹھیک ہیں۔ سرنگ میں 6 ایم ایم پائپوں کے ذریعے دونوں وقت انہیں خوراک فراہم کی جا رہی ہے۔ اس کے علاوہ ضروری اشیا اور ادویات بھی بھیجی جا رہی ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز