دہرادون: اتراکھنڈ کے اترکاشی میں زیر تعمیر سرنگ میں لینڈ سلائیڈنگ کے بعد پھنسے مزدوروں کو نکالنے کے لیے ریسکیو آپریشن تیسرے روز بھی جاری ہے۔ اب حکام نے خصوصی ڈرلنگ مشین منگوائی ہے، جو ملبے میں 900 ملی میٹر اسٹیل پائپ نصب کرے گی۔ یہ پائپ پھنسے ہوئے مزدوروں کے بحفاظت باہر نکلنے کی راہ ہموار کرے گا۔ 900 ملی میٹر قطر کے پائپ موقع پر پہنچ چکے ہیں اور ڈرلنگ مشین کے لیے پلیٹ فارم تیار کر لیا گیا ہے۔
Published: undefined
دراصل اوپر سے مسلسل گرنے والی ڈھیلی مٹی ریسکیو آپریشن میں رکاوٹ پیدا کر رہی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اب ایک پائپ بچھایا جائے گا تاکہ ملبے کو گرنے سے روکا جا سکے اور پھنسے مزدوروں تک رسائی حاصل کی جا سکے۔ مشین کھدائی کر کے پائپ بچھانے کے لیے راستہ بنائے گی۔ خیال کیا جاتا ہے کہ اس میں بھی 24 گھنٹے سے زیادہ وقت لگ سکتا ہے۔
Published: undefined
سرنگ کا دورہ کرنے والے ڈیزاسٹر مینجمنٹ کے سکریٹری رنجیت کمار سنہا نے کہا تھا کہ پھنسے ہوئے مزدوروں کو منگل کی رات یا بدھ تک ریسکیو کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا، ’’اب تک تقریباً 15-20 میٹر ملبہ ہٹایا جا چکا ہے اور یہ عمل جاری ہے۔ ہم ملبے کے ڈھیر میں سوراخ کر کے اسٹیل کے پائپ ڈالنے کا منصوبہ بنا رہے ہیں۔ ہمیں امید ہے کہ منگل کی رات یا بدھ کی صبح تک پھنسے ہوئے لوگوں کو نکال لیا جائے گا۔‘‘
Published: undefined
خیال رہے کہ اتوار کی صبح برہماکھال - یمونوتری قومی شاہراہ پر سلکیارا اور دنڈالگاؤں کے درمیان زیر تعمیر سرنگ میں ہونے حادثہ کے دوران تقریباً 40 مزدور پھنسے ہوئے ہیں، جنہیں بچانے کے لیے ریسکیو ٹیم مسلسل کام کر رہی ہے۔ نیشنل ڈیزاسٹر ریسپانس فورس (این ڈی آر ایف)، اسٹیٹ ڈیزاسٹر ریسپانس فورس (ایس ڈی آر ایف) اور پولیس اہلکار مشترکہ مہم چلا رہے ہیں۔ یہ سرنگ چار دھام آل ویدر روڈ پروجیکٹ کا حصہ ہے۔
Published: undefined
ٹنل میں پھنسے مزدور محفوظ بتائے جاتے ہیں اور انہیں کمپریشر کی مدد سے خوراک اور پانی فراہم کیا جا رہا ہے۔ اس کے علاوہ ٹنل کے اندر آکسیجن بھی فراہم کی جا رہی ہے۔ ریسکیو ٹیم کانکریٹ، گندگی اور ملبے کے ڈھیروں کو صاف کرنے کے لیے دو آر او سی مشینوں کے ساتھ بھاری کھدائی کرنے والوں کا مسلسل استعمال کر رہی ہے۔ وزیر اعلیٰ اتراکھنڈ پشکر دھامی بھی پیر کو موقع پر پہنچے اور صورتحال کا جائزہ لیا اور اندر پھنسے کارکنوں سے رابطہ کیا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز