عوام کے پیسوں کو پانی کی طرح بہانا کوئی سیکھے تو بی جے پی حکومتوں سے سیکھے، اتراکھنڈ کے وزیر اعلیٰ تریویندر راوت نے تو جیسے پیسہ لٹانے کا ٹھیکہ ہی لے رکھا ہے۔ ابھی زیادہ دن نہیں ہوئے ہیں جب تریویندر حکومت کے ذریعہ 9 مہینے میں ’چائے ناشتہ‘ پر 68.50 لاکھ روپے سے زیادہ خرچ کرنے کا معاملہ منظر عام پر آیا تھا اور اب محض 10 مہینے میں ہوائی جہاز کے سفر پر تقریباً 6 کروڑ اُڑا دینے کی بات سامنے آئی ہے۔ یہ انکشاف ایک آر ٹی آئی کے جواب سے ہوا ہے۔
دراصل ہلدوانی کے باشندہ اور آر ٹی آئی کارکن ہیمنت گونیا نے ایک آر ٹی آئی داخل کی تھی جس میں اتراکھنڈ کی تریویندر سنگھ راوت حکومت کے ذریعہ کیے گئے ہوائی سفر کی تفصیلات طلب کی گئی تھیں۔ اس میں ریاست کے گورنر، وزیر اعلیٰ اور وزراء کے سفر پر روشنی ڈالنے کی بات تھی۔ اس آر ٹی آئی کا جو جواب آیا وہ حیران کرنے والا ہے۔ اس کے مطابق محض 10 مہینے میں ہوئے محض 50 ہوائی سفر پر 58510070 روپے خرچ ہو گئے۔ اتنا ہی نہیں، اس دوران ہوئے تقریباً 90 سفر کی تفصیلات دینے سے بھی انکار کر دیا گیا۔ اگر ان 90 ہوائی سفر کی تفصیلات بھی مل جاتی تو یہ رقم کیا ہوگی اس کا اندازہ لگانا ممکن نہیں۔
محکمہ شہری ہوابازی کے ذریعہ آر ٹی آئی کا جو جواب دیا گیا ہے اس میں لکھا گیا ہے کہ تقریباً 90 ہوائی سفر ایسے ہوئے ہیں جس کی تفصیلات موجود نہیں ہیں اور اس کے لیے وزیر اعلیٰ دفتر جا کر جانکاری حاصل کی جا سکے گی۔ اس آر ٹی آئی میں یہ بھی جانکاری دی گئی ہے کہ تریویندر حکومت نے اپنی مدت کار کے تقریباً 300 دنوں میں سے 147 دن ہوائی سفر کیا ہے۔ گونیا نے اپنے آر ٹی آئی میں وزیر اعلیٰ کے ہوائی سفر پر ہوئے خرچ کی الگ سے تفصیل دینے کی بھی گزارش کی تھی لیکن محکمہ شہری ہوابازی نے اس کی تفصیل کو دینے سے انکار کر دیا اور کہا کہ وزیر اعلیٰ دفتر سے اس سلسلے میں جانکاری نہیں دی گئی ہے۔
ایک طرف تو ریاستی خزانہ کو بڑھانے کے لیے تریویندر حکومت خوب ہاتھ پیر مار رہی ہے اور مرکز کے آگے بھی لگاتار جھولی پھیلا رہی ہے، اس کے باوجود حکومت چائے پانی اور ہوائی خرچ پر جس طرح پیسے اُڑا رہی ہے وہ یقیناً موضوعِ فکر ہے۔ حکومت کی فضول خرچی پر اپوزیشن لیڈر ڈاکٹر اندرا ہردیش نے تریویندر راوت کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ’’حکومت کی مالی حالت خستہ ہے اور ملازمین کی تنخواہیں وقت پر نہیں مل رہی ہیں ۔ ٹھیکیدار اپنی بقایہ ادائیگی کے لیے پوری ریاست میں تحریک چلا رہے ہیں۔ ایسے ماحول میں وزیر اعلیٰ اور بی جے پی وزراء کا ہوائی سفر میں کروڑوں روپے خرچ کرنا قطعی مناسب نہیں۔‘‘
واضح رہے کہ گزشتہ دنوں ایک آر ٹی آئی کارکن نے تریویندر راوت کے ذریعہ چائے و ناشتہ پر ہوئے خرچ کی تفصیلات طلب کی تھی جس میں بتایا گیا تھا کہ 18 مارچ 2017 سے 19 دسمبر 2017 کے درمیان ریاستی حکومت نے 6859865 روپے خرچ کیے ہیں۔ 22 جنوری 2018 کو اتراکھنڈ سکریٹریٹ کے ذریعہ دیے گئے جواب میں یہ بھی بتایا گیا تھا کہ یہ خرچ وزراء اور مختلف محکموں کے افسران کے ذریعہ مہمانوں کی خاطرداری میں کیے گئے ہیں۔
Published: 14 Feb 2018, 8:57 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 14 Feb 2018, 8:57 PM IST
تصویر: پریس ریلیز