قومی خبریں

اتراکھنڈ سرنگ حادثہ: 40 زندگیوں کو بچانے کی جدوجہد جاری، ناروے اور تھائی لینڈ کی ٹیموں سے لی گئی مدد

اتراکھنڈ میں اترکاشی کی سلکیارا سرنگ میں پھنسے 40 مزدوروں کو نکالنے کی کوششیں جاری ہیں۔ دہلی سے بدھ کے روز آگر مشین کو پہنچایا گیا۔ ہندوستانی فضائی کے تین خصوصی طیارے 25 ٹن وزنی مشینوں کو لے کر پہنچے

<div class="paragraphs"><p>اتراکھنڈ ٹنل / یو این آئی</p></div>

اتراکھنڈ ٹنل / یو این آئی

 

اتراکاشی: اتراکھنڈ میں اترکاشی کی سلکیارا سرنگ میں پھنسے 40 مزدوروں کو نکالنے کی کوششیں جاری ہیں۔ دہلی سے بدھ کے روز آگر مشین کو پہنچایا گیا۔ ہندوستانی فضائی کے تین خصوصی طیارے 25 ٹن وزنی مشینوں کو لے کر پہنچے۔ ان مشینوں کی مدد سے ہر گھنٹے پانچ میٹر تک ملبا نکالا جا رہا ہے، تاکہ 900 ایم ایم کا پائپ دوسری طرف پہنچایا جا سکے۔

Published: undefined

فضائیہ کے ہرکولیس طیارے کے ذریعے تین کھیپوں میں لائی گئی آگر مشینوں کو چنیالیسوڑ ہوائی اڈے پر اتارا گیا۔ اس مشین کو گرین کوریڈور کے ذریعے موقع پر پہنچایا گیا۔ نئی دہلی کے ہندن ایئربیس سے نئی مشین کے پرزہ جات لے کر فضائیہ کا پہلا ہرکولیس طیارہ بدھ کو دوپہر ایک بجے کے قریب ایئرپورٹ پر اترا، جس کے بعد مشین کے پرزوں کو ٹرک کے ذریعے شام پونے چار بجے سلکیارا ٹنل تک پہنچایا گیا۔

Published: undefined

راحت اور بچاؤ مشن کے انچارج کرنل دیپک پاٹل نے بتایا کہ امریکہ میں بنائی گئی جیک اینڈ پش ارتھ آگر مشین بہت جدید ہے جو بہت تیزی سے کام کرے گی۔ اب ملٹری آپریشن ٹیم بھی ریلیف اور ریسکیو آپریشن میں شامل ہو گئی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ فضائیہ اور فوج بھی ریسکیو آپریشن میں مدد کر رہی ہے۔

Published: undefined

انہوں نے کہا کہ اس کے علاوہ سرنگ میں پھنسے 40 مزدوروں کو نکالنے کے لیے ناروے اور تھائی لینڈ کی خصوصی ٹیموں کی مدد بھی لی جا رہی ہے۔ ریسکیو ٹیم نے تھائی لینڈ کی ایک ریسکیو کمپنی سے رابطہ کیا ہے۔ کچھ عرصہ قبل اسی کمپنی نے تھائی لینڈ کے غار میں پھنسے بچوں اور ان کے فٹ بال کوچ کو بچایا تھا۔ ریسکیو ٹیم نے ناروے کی این جی آئی ایجنسی سے بھی رابطہ کیا ہے تاکہ سرنگ کے اندر آپریشن کے لیے تجاویز حاصل کی جا سکیں۔ اس کے علاوہ سرنگ کے اندر آپریشن چلانے کے حوالے سے انڈین ریلویز، آر وی این ایل، رائٹس اور ارکان کے ماہرین سے بھی تجاویز لی جا رہی ہیں۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined