چمولی: اتراکھنڈ کے چمولی ضلع میں گلیشیر ٹوٹنے اور سیلاب آنے کے بعد ہونے والی تباہی کے بعد ریسکیو آپریشن 10 دنوں کے بعد بھی جاری ہے۔ تپوون کی ٹنل سے اب تک 11 لاشیں برآمد کی جا چکی ہیں۔ گزشتہ روز یہاں سے تین لاشیں برآمد کی گئی تھیں، ایک لاش یہاں سے 90 کلومیٹر دور واقعہ میٹھانا سے اور ایک سرینگر کی جھیل سے برآمد ہوئی تھی۔
Published: undefined
سیلاب کی زد میں آ کر لاپتہ ہونے والے 206 افراد میں سے تاحال 58 کی لاشیں برآمد کی جا چکی ہیں۔ جبکہ دو افراد کو محفوظ نکالا گیا گیا ہے، بقیہ 146 افراد کی تلاش ہنوز جاری ہے۔ یہاں تک پہنچنے کے لیے سڑک تعمیر کی جا رہی ہے جبکہ بیراج کے دوسرے سرے پر دریا کے بہاؤ کو روکنے کے مقصد سے بھراؤ کیا جا رہا ہے۔
Published: undefined
ضلع مجسٹریٹ سواتی ایس بھدوریا نے بتایا کہ سرنگ سے ملبہ ہٹانے کا کام لگاتار جاری ہے۔ ملبے سے برآمد ہو رہی لاشوں کو موقع پر ہی پوسٹ مارٹم کے بعد ان کے اہل خانہ کو سونپا جا رہا ہے۔ جن لاشوں کو ان کے اہل خانہ بروقت حاصل کرنے کے لیے موجود نہیں ہیں ان کے ڈی این اے کو محفوظ رکھا جا رہا ہے۔
Published: undefined
خبر رساں ایجنسی اے این آئی نے اطلاع دی کہ این ٹی پی سی، ٹی ایچ ڈی سی، سی آئی ایس ایف، یو پی این ایل اور دیگر اداروں سے وابستہ انجینئروں، افسروں، ماہرین ارضیات، سائنسدانوں، حفاظتی اہلکاروں سمیت 325 سے زیادہ افراد ریسکیو آپریشن میں شامل ہیں۔
Published: undefined
خیال رہے کہ چمولی میں 7 فرروی کو گلیشیر ٹوٹ جانے کے بعد سیلاب آیا تھا جس میں دو پاور پراجیکٹ پوری طرح بہہ گئے تھے اور متعدد گاؤں کا رابطہ باہری دنیا سے منقطع ہو گیا تھا۔ اس آفت کے آنے کے بعد سے 206 افراد لاپتہ تھے جن میں سے متعدد افراد یہاں تعمیر کی گئی ٹنل میں پھنسے ہوئے تھے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز