اُتّرا پنت بہوگنا معاملہ کے بعد اتراکھنڈ کے وزیر اعلیٰ تریویندر سنگھ ایک بار پھر سرخیوں میں ہیں۔ اس بار بھی وہ ایک خاتون کی ہی ناراضگی کا شکار ہوئے ہیں۔ دراصل گزشتہ دنوں دھوماکوٹ میں ہوئے بس حادثہ میں 48 لوگوں کی جان چلی گئی تھی جس کا جائزہ لینے کے لیے وزیر اعلیٰ جائے حادثہ پر پہنچے تھے۔ یہاں خواتین نے انھیں گھیر لیا اور ان کے ساتھ بدسلوکی شروع کر دی۔ ذرائع کے مطابق ایک دیہی خاتون نے تلخ کلامی کرتے ہوئے یہاں تک کہہ دیا کہ ’’یہاں سے بھاگو ورنہ ہم سب تمہیں پتھر سے ماریں گے۔ پھر تم کو جو مرضی ہو کر لینا۔ صرف ووٹ مانگنے کے لیے آ جاتے ہیں، ویسے پوچھتے بھی نہیں۔‘‘
Published: undefined
اس طرح خواتین کے ذریعہ بدکلامی کیے جانے سے ایک طرف جہاں وزیر اعلیٰ تریویندر سنگھ راوت حیران تھے وہیں ان کے ساتھ موجود افسران بھی انگشت بدنداں تھے۔ موقع پر موجود نینی تال کے اے ڈی ایم ہرویر سنگھ، ایڈیشنل ایس پی نینی تال اور سی او پوڑی نے خواتین کی مخالفت بڑھتی ہوئی دیکھ کر وزیر اعلیٰ کو ان کے درمیان سے نکالا اور معاملہ کو رفع دفع کرنے کی کوشش کی۔
Published: undefined
اس واقعہ کے بعد اتراکھنڈ کی عوام میں تریویندر سنگھ راوت کے تئیں موجود ناراضگی کھل کر سامنے آ گئی ہے۔ جس طرح ریاستی حکومت کے تئیں دن بہ دن لوگوں میں غصہ بڑھتا جا رہا ہے اس سے ظاہر ہے کہ بی جے پی حکمراں نے اس ریاست میں نہ ہی عوام کے لیے فلاحی کام کیے ہیں اور نہ ہی ترقیاتی معاملوں میں کوئی پیش رفت ہوئی ہے۔ اس کے باوجود وزیر اعلیٰ کا تاناشاہی رویہ بی جے پی کے تئیں لوگوں میں ناراضگی پیدا کر رہا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز