کورونا وائرس انفیکشن سے بچنے کے لیے لوگ بھلے ہی بڑے بڑے دعوے کریں، لیکن کئی لوگوں کا دعویٰ اب تک کھوکھلا ثابت ہو چکا ہے۔ تازہ معاملہ اتراکھنڈ بی جے پی صدر بنشی دھر بھگت کا ہے جو 'اسپیشل لاکٹ' گلے میں لٹکائے گھومتے تھے اور کہتے تھے کہ ایک میٹر کے دائرے میں کوئی وائرس داخل نہیں ہو سکتا۔ موصولہ اطلاعات کے مطابق جمعہ کی شب ان کی کورونا ٹیسٹ رپورٹ پازیٹو برآمد ہوئی ہے۔ اس سلسلے میں بنشی دھر بھگت نے خود بھی ٹوئٹ کر جانکاری دی ہے اور کہا ہے کہ گزشتہ ہفتہ جو بھی پارٹی لیڈران و کارکنان ان کے رابطے میں آئے ہیں وہ کورونا ٹیسٹ کروا لیں۔
Published: 29 Aug 2020, 5:11 PM IST
بتایا جا رہا ہے کہ بنشی دھر بھگت کی آر ٹی پی سی آر رپورٹ جمعہ کی شب پازیٹو آنے کے بعد ایک ہنگامہ برپا ہو گیا ہے۔ ایک طرف بنشی دھر بھگت نے خود کو آئسولیٹ کر لیا ہے، اور دوسری طرف ان سے ملاقات کرنے والے پارٹی لیڈران و کارکنان میں ایک خوف کا ماحول ہے۔ بھگت کے کورونا پازیٹو ہونے پر ہنگامہ اس لیے بھی برپا ہے کیونکہ وہ کئی بار بغیر ماسک لگائے اور سوشل ڈسٹنسنگ کے نظر آئے، جب کسی نے اعتراض کیا تو گلے میں لٹکے 'کورونا سیفٹی پاؤچ' کی طرف اشارہ کر کے کہہ دیا کہ وہ محفوظ ہیں۔
Published: 29 Aug 2020, 5:11 PM IST
واضح رہے کہ 70 سال سے زیادہ عمر کے بنشی دھر بھگت گزشتہ 21 اگست کو یمنا کالونی واقع رہائش آر-5 میں شفٹ ہوئے تھے۔ اس دن بھگت نے ایک تقریب کا بھی انعقاد کیا تھا۔ بڑی تعداد میں پارٹی لیڈران، کارکنان اور صحافی تقریب میں موجود تھے۔ بنشی دھر بھگت کے بیٹے وکاس بھگت بھی مہمانوں کی خاطر داری کرتے ہوئے نظر آ رہے تھے۔ اس کے اگلے ہی دن ہلدوانی لوٹے وکاس بھگت کی طبیعت خراب ہو گئی۔ انھوں نے کورونا ٹیسٹ کرایا تو رپورٹ پازیٹو برآمد ہوئی۔ اس کے بعد بنشی دھر بھگت نے بھی جمعہ کے روز خود کو آئسولیٹ کر ٹیسٹ کرایا تو وہ بھی پازیٹو پائے گئے۔ بتایا جا رہا ہے کہ بنشی دھر بھگت کو بھی ہلکے بخار اور پیروں میں درد کی شکایت ہے۔
Published: 29 Aug 2020, 5:11 PM IST
جہاں تک بنشی دھر بھگت کے گلے میں لٹکے لاکٹ کا سوال ہے، تو اس کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ یہ ایک طرح کے کیمیکل کا پاؤچ تھا۔ بھگت ہمیشہ کہتے تھے کہ اس پاؤچ کو لگانے سے دو مہینے تک ایک میٹر کے دائرے میں کوئی بھی وائرس نہیں پھٹکتا۔ اسی کیمیکل پاؤچ سے بنے لاکٹ کو پہن کر بھگت کورونا انفیکشن کو لے کر کئی بار بے فکر نظر آتے تھے۔
Published: 29 Aug 2020, 5:11 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 29 Aug 2020, 5:11 PM IST
تصویر: پریس ریلیز