کانگریس نے پیر کو انتخابی کمیشن میں شکایت درج کراتے ہوئے الزام لگایا ہے کہ برسراقتدار بی جے پی اپوزیشن پارٹی کو منگلور اسمبلی حلقہ میں انتخابی میٹنگیں کرنے سے روکنے کے مقصد سے سرکاری مشینری کا غلط استعمال کر رہی ہے۔ دراصل منگلور اسمبلی سیٹ پر ضمنی انتخاب 10 جولائی کو ہے اور برسراقتدار طبقہ کے ساتھ ساتھ اپوزیشن بھی اس سیٹ پر جیت کے لیے اپنا پورا زور لگا رہا ہے۔
Published: undefined
کانگریس کی اتراکھنڈ یونٹ کے نائب صدر متھرادَت جوشی کی قیادت میں کانگریس کے ایک نمائندہ وفد نے ایڈیشنل چیف الیکشن افسر وجئے کمار جوگدنڈے سے ملاقات کی۔ اس درمیان انھوں نے نصف درجن سے زیادہ پارٹی لیڈران اور عہدیداروں کے ذریعہ دستخط شدہ ایک خط ان کے حوالے کیا۔ اس خط میں بی جے پی پر الزام عائد کیا گیا ہے کہ وہ سرکاری مشینری کا غلط استعمال کر کے مقامی انتظامیہ پر دباؤ بناتی ہے تاکہ کانگریس کو انتخابی حلقہ میں تشہیر کے لیے میٹنگیں کرنے کی اجازت نہ ملے۔ پارٹی نے خط میں لکھا ہے کہ ’’منگلور میں آزادانہ اور غیر جانبدارانہ انتخاب کی امید نہیں کی جا سکتی۔‘‘
Published: undefined
کانگریس نے بی جے پی پر منگلور ضمنی انتخاب میں ووٹرس کو متاثر کرنے کے لیے ہریانہ و اتر پردیش کے لوگوں کی مداخلت بڑھانے کے مقصد سے پیسے اور طاقت کا استعمال کرنے کا الزام عائد کیا۔ پارٹی نے الزام لگایا کہ انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کر ووٹرس کے درمیان کھلے عام نقدی اور شراب تقسیم کی جا رہی ہے۔
Published: undefined
کانگریس نے چیف الیکٹور افسر کو لکھے خط میں الزام لگایا ہے کہ منگلور میں ہریانہ، راجستھان، پنجاب اور اتر پردیش جیسی ریاستوں سے متعلقہ نمبر پلیٹ والی گاڑیاں بی جے پی کے انتخابی پوسٹر کے ساتھ ووٹرس کے درمیان نقدی و شراب تقسیم کے لیے کھلے عام گھوم رہی ہیں، لیکن پولیس حکومت کے دباؤ میں ان کے خلاف کارروائی نہیں کر رہی ہے۔‘‘
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز