قومی خبریں

اتراکھنڈ: الموڑا میں بھیانک حادثہ، مسافروں سے بھری بس کھائی میں گری، 36 افراد کی موت

بس پر 40 سے زیادہ لوگ سوار تھے۔ مرنے والوں کی تعداد میں اضافہ کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔ وزیر اعلیٰ دھامی نے ضرورت پڑنے پر زخمی مسافروں کو ایئر لفٹ کرنے کی ہدایت دی ہے۔

<div class="paragraphs"><p>ویڈیو گریب</p></div>

ویڈیو گریب

 

اتراکھنڈ کے الموڑا میں بھیانک حادثہ رونما ہوا ہے۔ یہاں تقریباً 40 مسافروں سے بھری بس گہری کھائی میں گر گئی، جس میں اب تک 36 لوگوں کی موت ہو گئی ہے۔ ابتدائی خبروں میں مہلوکین کی تعداد 20 بتائی گئی تھی، لیکن اب یہ تعداد کافی بڑھ چکی ہے۔ یہ حادثہ گڑھوال-رام نگر روٹ پر سالٹ کے قریب پیش آیا۔ مرنے والوں کی تعداد میں مزید اضافہ ہونے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔ ایس ڈی آر ایف اور پولیس کی ٹیم جائے حادثہ پر پہنچ کر راحت و بچاؤ کام میں جٹ گئی ہے۔

Published: undefined

اطلاع کے مطابق پیر کی صبح گوری کھال سے ایک بس رام نگر کے لیے روانہ ہوئی تھی۔ بس میں 40 سے زیادہ لوگ سوار تھے۔ سالٹ کے کوپی کے پاس ڈرائیور نے بس پر سے اپنا قابو کھو دیا جس کے بعد دیکھتے ہی دیکھتے بس گہری کھائی میں جا گری۔ بس کے گرتے ہی لوگوں کی چیخ و پکار شروع ہو گئی۔ حادثہ کے وقت کچھ مسافر باہر گر پڑے۔ زخمی مسافروں نے صبح قریب 9 بجے کنٹرول روم کو اس واقعہ کی اطلاع دی۔

Published: undefined

آفات انتظامیہ افسر ونیت پال نے بتایا کہ سالٹ اور رانی کھیت سے ٹیموں کو جائے حادثہ پر بھیجا گیا ہے۔ ان کے ذریعہ شروع میں 20 لوگوں کے مرنے کی تصدیق کی گئی تھی۔ جس جگہ یہ واقعہ رونما ہوا وہ پوڑی-الموڑا سرحد کے قریب ہے۔ یہ علاقہ رام نگر کے نزدیک ہے۔

Published: undefined

اتراکھنڈ کے وزیر اعلیٰ پشکر سنگھ دھامی نے اس دردناک واقعہ پر غم کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ الموڑا کے مارچولا میں ہوئے بس حادثہ میں مسافروں کی موت کی افسوسناک خبر ملی ہے۔ ضلع انتظامیہ کو تیزی سے راحت اور بچاؤ مہم چلانے کی ہدایت دی گئی ہے۔ جائے حادثہ پر مقامی انتظامیہ اور ایس ڈی آر ایف کی ٹیمیں زخمیوں کو نکال کر علاج کے لیے قریبی صحت مراکز تک پہنچانے کے لیے تیزی سے کام کر رہی ہیں۔ وزیر اعلیٰ دھامی نے کہا کہ ضرورت پڑنے پر سنگین طور سے زخمی مسافروں کو ایئر لفٹ کرنے کے لیے بھی ہدایات دی گئی ہیں۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined