اتراکھنڈ کے سہسترتال میں ٹریکنگ کے لیے گئے 9 ٹریکرس کی موت ہو گئی ہے۔ اس درمیان ریسکیو مہم چلا کر اب تک 11 ٹریکرس کو ہیلی کاپٹر کے ذریعہ بہ حفاظت نکال لیا گیا ہے، دیگر 2 ٹریکرس نزدیکی بیس کیمپ میں محفوظ تھے، جو نزدیکی روڈ ہیڈ سِلّا گاؤں کے لیے پیدل نکل چکے ہیں۔ جائے حادثہ سے پانچ لاشوں کو بھی نکالا جا چکا ہے۔ اس حادثے میں 22 اراکین والے ٹریکرس ٹیم کے باقی چار اراکین کی تلاش و بچاؤ کے لیے ریسکیو مہم جنگی سطح پر جاری ہے۔
Published: undefined
دوپہر بعد اس اونچے ہمالیائی علاقہ میں موسم خراب ہونے کے سبب ہیلی کاپٹر ریسکیو مہم میں کچھ مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، جسے دیکھتے ہوئے ضلع مجسٹریٹ ڈاکٹر مہربان سنگھ بشٹ نے جائے حادثہ کو بھیجے گئے زمینی ریسکیو ٹیموں کو تیزی سے آگے بڑھنے کو کہا گیا ہے۔ تقریباً 35 کلومیٹر طویل اس مشکل ہمالیائی ٹریک پر جائے حادثہ تک پہنچنے میں بھی ریسکیو ٹیموں کو کچھ وقت لگ رہا ہے۔ زمینی ریسکیو ٹیمیں دو برعکس سمت سے جائے حادثہ کی طرف تیزی سے آگے بڑھ رہی ہیں۔
Published: undefined
دراصل 29 مئی کو ایک 22 رکنی ٹیم ملّا-سلّا سے کُش کُلیان بُگیال ہوتے ہوئے سہسترتال کی ٹریکنگ کے لیے نکلا تھا۔ یہاں چار ٹریکر کی ٹھنڈ لگنے سے موت ہو گئی۔ 18 ٹریکرس وہاں پھنسے تھے جن میں سے آج مزید 5 ٹریکرس کی موت ہو گئی۔ ضلع انتظامیہ کی گزارش پر فضائیہ کے دو چیتک ہیلی کاپٹر مہم میں لگائے گئے ہیں۔ 10 ٹریکس کو بہ حفاظت نکالا جا چکا ہے۔
Published: undefined
ضلع مجسٹریٹ ڈاکٹر مہربان سنگھ بشٹ نے اس سلسلے میں بتایا کہ سہسترتال کی ٹریکنگ روٹ پر پھنسے ٹریکرس کو ریسکیو کرنے کے لیے ایس ڈیا ٓر ایف و محکمہ جنگلات کی ریسکیو ٹیم الگ الگ سمت سے جائے حادثہ کے لیے گئے ہیں۔ محکمہ جنگلات کی دس اراکین کی ریکی و ریسکیو ٹیم سِلّا گاؤں سے آگے گئی ہے۔ جبکہ ضلع ہیڈکوارٹر اترکاشی سے ایس ڈی آر ایف کی ٹیم نے بھی ٹہری ضلع کے بوڑھاکیدار کی طرف سے ریسکیو شروع کیا۔ اس ریسکیو مہم کے کوآرڈنیشن میں مصروف پولیس سپرنٹنڈنٹ یدوونشی نے بتایا کہ ایس ڈی آر ایف کی ماؤنٹینرنگ ٹیم بھی دہرادون سے ہیلی کاپٹر سے ایریل ریکی کے لیے گئی ہے۔ ساتھ ہی سہسترتال ٹریک روٹ پر پھنسے ٹریکرس کو نکالنے کے لیے فضائیہ کے ذریعہ بھی تلاشی اور بچاؤ آپریشن شروع کر دیا گیا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز