اتراکھنڈ میں مانسون نے ایک بار پھر قہر برپایا ہے۔ اس قدرتی آفت میں کئی درد بھری کہانیاں بھی سامنے آئی ہیں۔ کسی ماں کا جوان بیٹا گزر گیا تو کسی معصوم بچے کے سر سے والدین کا سایہ ہمیشہ کے لیے اٹھ گیا۔ الموڑا ضلع میں 7 دن بعد ہی ایک نو شادی شدہ بیوہ ہو گئی۔ اس تباہی کے سلسلے میں قدرتی آفات کی ایک رپورٹ جاری ہوئی ہے۔ اس کے مطابق اس مرتبہ 82 لوگوں کی موت ہوئی ہے جبکہ 28 لوگ اب بھی لاپتہ ہیں۔ وہیں 122 لوگ بے گھر ہو گئے ہیں۔
Published: undefined
20 سے 25 جون کے درمیان اتراکھنڈ میں مانسون کی آمد ہوئی تھی۔ پتھوڑا گڑھ سے لے کر اُدھم سنگھ نگر و دہرہ دون سے لے کر رُودر پریاگ تک بارش و سیلاب نے جم کر تباہی مچائی۔ ریاستی ایمرجنسی آپریشن سنٹر نے اس مانسون کی قدرتی آفات رپورٹ جاری کی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ باگیشور کو چھوڑ کر باقی سبھی ضلع میں جانی نقصان ہوا ہے۔
Published: undefined
رودر پریاگ میں سب سے زیادہ 28 اموات ہوئی۔ اس کے علاوہ اُدھم سنگھ نگر میں 10،۔ نینی تال، چمولی و چمپاوت ضلع میں 8-8، دہرہ دون میں 7، ٹہری میں 6، پتھوڑا گڑھ میں 4، الموڑا ، ہریدوار، پوڑھی گڑھوال میں 3-3، اُتر کاشی میں 2 لوگوں کی جانیں تلف ہوئی ہیں۔ اس دوران 37 لوگوں کے زخمی ہوںے کو ریکارڈ کیا گیا ہے۔ وہیں اس قدرتی آفت میں چھوٹے بڑے 2953 جانور موت کی آغوش میں چلے گئے۔
Published: undefined
رپورٹ کے مطابق اس آفت میں 2953 گھروں کو نقصان پہنچا جس میں الموڑا میں 407، باگیشور میں 256، چمولی میں 16، چمپاوت میں 1069، دہرہ دون میں 161، ہری دوار میں 4، نینی تال میں 70، پوڑی میں 75، پتھوڑا گڑھ میں 404، رودر پریاگ میں 147، ٹہری میں 42، اودھم سنگھ نگر میں 29 اور اُتر کاشی میں 273 گھر شامل ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined