اتر پردیش میں بلدیاتی انتخابات کے پیش نظر متنازعہ بیانات کا سلسلہ تھمنے کا نام نہیں لے رہا ہے۔ تازہ معاملہ باغپت کا ہے جہاں بڑوت میں موجودہ بی جے پی چیئرمین امت رانا نے انتخابی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے انتہائی متنازعہ بیان دے ڈالا۔ انھوں نے کہا کہ ’’یہاں 11 مئی کو انتخاب ہونا ہے۔ ایسے میں یہاں کے ووٹرس کو سوچنا ہوگا کہ گھنٹہ شیوچوک پر بجے یا پھوس والی مسجد میں اللہ اکبر کی صدا بلند ہو۔‘‘
Published: undefined
بی جے پی لیڈر اتنے پر ہی خاموش نہیں ہوئے، بلکہ یہاں تک کہہ دیا کہ لوگوں کو خود طے کرنا ہوگا کہ گھر کے باہر مرغے کی ٹھیلی لگوانی ہے یا پھر سُشاسن لانا ہے۔ بی جے پی امیدوار سدھیر مان کے حق میں منقعد انتخابی جلسہ میں انھوں نے کہا کہ یہ کوئی عام انتخاب نہیں ہے بلکہ یہ ہندوستان-پاکستان کا انتخاب ہے۔ اس لیے سبھی کو متحد ہو کر بی جے پی کے حق میں ووٹ کرنا ہوگا۔
Published: undefined
قابل ذکر ہے کہ اسی طرح کا بیان اسمبلی انتخاب میں وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے بھی دیئے تھے۔ اب بلدیاتی انتخاب میں مقامی لیڈران بھی اسی طرح کے بیانات کے سہارے بی جے پی کو کامیابی دلانے کے لئے کوشاں ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ بدھ کے روز بڑوت کے گھٹا بازار میں سدھیر مان کی طرف سے جلسہ منعقد کیا گیا تھا۔ اس میں ریاستی وزیر کرشن پال ملک، سابق رکن اسمبلی سہیندر سنگھ رمالا، سابق ریاستی وزیر چودھری صاحب سنگھ سمیت کئی بی جے پی لیڈران موجود تھے۔
Published: undefined
اسی دوران بی جے پی لیڈر امت رانا نے اسٹیج سے بولتے ہوئے کہا کہ یہی موقع ہے جب لوگ طے کر سکیں گے کہ گھر کے باہر مرغوں کی ٹھیلی لگوانی ہے یا پھر سُشاسن لانا ہے۔ امت رانا جب یہ بیان دے رہے تھے تو جلسہ میں موجود سبھی لوگ زندہ باد کے نعرے لگا رہے تھے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined