اتر پردیش کے بجنور میں ایک دلچسپ معاملہ سامنے آیا ہے جہاں ایک بہو کو گھر میں داخل نہیں ہونے دیا جا رہا تھا، پھر انتظامیہ نے بلڈوزر منگوایا، اور تب جا کر بہو گھر میں داخل ہو پائی۔ دراصل نوتن کی شادی کئی سال پہلے ہوئی تھی اور کسی گھریلو تنازعہ کی وجہ سے وہ اپنے مائیکہ میں رہ رہی تھی۔ پھر معاملہ عدالت میں پہنچا اور الٰہ آباد ہائی کورٹ نے خاتون کو سسرال میں رہنے دینے کا حکم جاری کیا۔ عدالتی حکم کے باوجود سسرال والے نوتن کو گھر میں رکھنے کے لیے تیار نہیں تھے۔ انھیں سمجھانے کے لیے پولیس اور انتظامیہ کے افسران پہنچے، پھر بھی گھر والے نہیں مانے۔ مجبوراً افسران نے بلڈوزر منگوایا تاکہ دروازہ توڑ کر نوتن کو اندر لے جایا جا سکے۔ جب بلڈوزر پہنچا تو گھر والوں کی مزاحمت ختم ہوئی اور نوتن اندر داخل ہوئی۔
Published: undefined
ایک افسر نے اس پورے معاملے کی جانکاری منگل کے روز دی۔ انھوں نے بتایا کہ ہائی کورٹ کے حکم پر شادی شدہ خاتون کو سسرال میں رہنے کی اجازت مل گئی تھی۔ اس عدالتی حکم کی تعمیل کرانے پولیس پہنچی تھی اور جب دروازہ نہیں کھولا گیا تو جے سی بی منگوائی گئی۔ اس پورے معاملے میں ضلع افسر روبی گپتا کا کہنا ہے کہ تھانہ کوتوالی شہر کے گاؤں دھوکل پور کی نوتن ملک کی شادی پانچ سال پہلے ہلدور کے محلہ ہری نگر میں بینک منیجر روبن سنگھ کے ساتھ ہوئی تھی۔ شادی کے کچھ ماہ بعد شوہر-بیوی میں تنازعہ ہوا اور پھر 23 جون 2019 کو نوتن کی شکایت پر پولیس نے اس کے شوہر روبن کو گرفتار کر لیا تھا۔ بعد ازاں نوتن مائیکہ میں ہی رہ رہی تھی۔ پھر نوتن کے والد شیر سنگھ نے ہائی کورٹ سے نوتن کو انصاف دلانے کی اپیل کی تھی۔
Published: undefined
روبی گپتا کا کہنا ہے کہ ہائی کورٹ نے انتظامیہ کے افسران کو حکم دیا تھا کہ نوتن کو سسرال میں رہنے کا انتظام کیا جائے اور اسے سیکورٹی بھی مہیا کی جائے۔ اتوار کو جب پولیس کے ساتھ نوتن کو لے کر افسران اس کے سسرال گئے تو نوتن کے گھر والوں نے اسے ساتھ رکھنے سے منع کر دیا اور دروازہ بند کر لیا۔ کافی بحث کے بعد جب دروازہ توڑنے کے لیے جے سی بی بلائی گئی، تب وہ لوگ مانے۔ بہرحال، نوتن اب سسرال میں رہ رہی ہے اور اسے پولیس سیکورٹی بھی فراہم کی گئی ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined