اتر پردیش کے مہوبا ضلع واقع ایک سرکاری اسکول میں دوپہر کا کھانا (مڈ ڈے میل) کھانے کے بعد تقریباً 15 طالبات بیمار پڑ گئیں اور مبینہ طور پر ان کے علاج کے لیے تانترک کو بلایا گیا۔ جب یہ خبر قومی حقوق انسانی کمیشن (این ایچ آر سی) تک پہنچی تو اس نے ریاستی حکومت کو نوٹس جاری کر دیا اور پورے معاملے کی تفصیل طلب کی ہے۔
Published: undefined
کمیشن کا کہنا ہے کہ اسے مہوبا واقع سرکاری اسکول میں بیمار پڑنے والی طالبات کا علاج تانترک کے ذریعہ کرائے جانے کی خبر میڈیا سے ملی ہے، اور اگر اس میں سچائی ہے تو یہ ان متاثرہ طالبات کے انسانی حقوق کی خلاف ورزی کا معاملہ ہے۔ اسکول کو ذمہ داران کو چاہیے تھا کہ ان بیمار طالبات کو علاج کے لیے اسپتال لے جائیں، لیکن انھوں نے سرکاری اسکول میں بیمار بچیوں کو مبینہ طور پر اَندھ وشواس کا شکار بنایا۔
Published: undefined
قومی حقوق انسانی کمیشن نے ایک بیان میں بتایا کہ کمیشن نے میڈیا میں آئی خبروں پر از خود نوٹس لیا ہے جس میں کہا گیا تھا کہ اسکول انتظامیہ کی طرف سے ملنے والے مڈ ڈے میل کو کھا کر طالبات بیمار ہو گئی تھیں۔ کھانا کھانے کے بعد کچھ طالبات کے بیہوش ہونے کی جانکاری بھی خبر میں دی گئی۔ طالبات کی طبیعت ناساز ہونے کی اطلاع ملنے کے بعد مقامی لوگ بھی اسکول پہنچے تھے، اور بتایا جاتا ہے کہ بیمار بچیوں کے علاج کے لیے تانترک کو بلایا گیا۔ دراصل مقامی لوگ مانتے ہیں کہ اسکول میں بھوتوں کا سایہ ہے، اس لیے طالبات کا جھاڑ پھونک کرایا جا رہا تھا۔ جب اس کی اطلاع سی او اور ایس ڈی ایم کو ملی تو وہ جائے وقوع پر پہنچے۔ بتایا جاتا ہے کہ پولیس کی مداختل کے بعد سبھی طالبات کو علاج کے لیے اسپتال لے جایا گیا۔
Published: undefined
اس پورے معاملے پر کمیشن نے اتر پردیش کے چیف سکریٹری کو نوٹس جاری کیا ہے اور چار ہفتہ کے اندر تفصیلی رپورٹ دینے کو کہا ہے۔ کمیشن نے جاری نوٹس میں کہا ہے کہ اس معاملہ میں اٹھائے گئے اقدام کی مکمل جانکاری مہیا کریں اور یہ بھی یقینی بنائیں کہ ریاست میں مستقبل میں اس طرح کا واقعہ دوبارہ نہ ہو۔ نوٹس جاری کرتے ہوئے کمیشن نے یہ بھی کہا کہ ایسا لگتا ہے جیسے طالبات کو کھانے میں گھٹیا مڈ ڈے میل دیا گیا ہوگا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز