قومی خبریں

جمنا ایکسپریس وے پر خوفناک سڑک حادثہ، بس میں سوار 29 لوگوں کی موت

بس لکھنؤ سے دہلی جا رہی تھی، اسی دوران اعتماد پور تھانہ علاقے میں بس نالے میں جا گری، حادثے میں بس کا بری طرح نقصان ہوا ہے، حادثے میں کئی لوگ زخمی ہوئے ہیں، جنہیں قریبی اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

آگرہ / لکھنؤ: اتر پردیش کے آگرہ کے پاس جمنا ایکسپریس وے پر شدید سڑک حادثہ میں 29 لوگوں کی دردناک موت ہو گئی ہے، اعتماد پور تھانہ علاقے میں ایکسپریس وے پر روڈویز بس بے قابو ہوکر جھرنا نالے میں جا گری، حادثے میں بہت سے لوگ شدید زخمی بھی ہوئے ہیں، جس وقت یہ حادثہ ہوا اس وقت بس میں 44 مسافر سوار تھے۔ حادثے کے بعد موقع پر چیخ و پكار مچ گئی، مقامی لوگوں کی اطلاع پر پولس موقع پر پہنچی اور لاشوں کے ساتھ زخمیوں کو نالے سے باہر نکالا گیا، زخمیوں کو قریبی اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔

Published: undefined

اترپردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے حادثہ پر دکھ کا اظہار کرتے ہوئے ریلیف اور ریسکیو آپریشن کے لئے حکام کو ہدایات دی ہیں۔ انہوں نے آگرہ کے ڈی ایم اور ایس ایس پی کو ہر ممکن طبی امداد مہیا کرانے کا حکم دیا ہے، وہیں یوپی روڈویز نے مرنے والوں کے اہل خانہ کے لئے 5-5 لاکھ روپے کے معاوضے کا اعلان کیا ہے۔

Published: undefined

وہیں یوپی پولس نے ٹوئٹ کر کہا، ’’جمنا ایکسپریس وے سے دہلی جا رہی اودھ ڈپو کی جن رتھ ایکسپریس روڈویز بس نمبر یوپی 33 اے ٹی 5877 بے قابو ہوکر گرام كوبیر پور کے پاس جھرنا نالہ میں گر جانے سے پانی کے اندر آدھی ڈوب گئی۔

Published: undefined

سینئر پولس سپرنٹنڈنٹ ببلو کمار نے بتایا کہ لکھنؤ سے دہلی جا رہی ڈبل ڈیکر بس جمنا ایکسپریس وے پر نالے میں گر گئی، انہوں نے بتایا کہ ریسکیو اور ریلیف کا کام کیا جا رہا ہے۔ ان کے مطابق ابھی تک 29 لاشیں نکال لی گئی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ مرنے والوں کی تعداد بڑھ بھی سکتی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ 15 سے 20 زخمیوں کو بس سے نکال کر اسپتال بھیج دیا گیا ہے۔ زخمیوں میں کچھ کی حالت نازک ہے۔ انہوں نے بتایا کہ مرنے والوں کی شناخت کرائی جا رہی ہے۔ حادثہ کا شکار بس کو کرین کی مدد سے باہر نکالا جا رہا ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined