قومی خبریں

یوگی حکومت کی ناقص پالیسی، ایشیا کی سب سے بڑی پتھر منڈی بند، 2 لاکھ مزدور بے روزگار

اتر پردیش کے مہوبا میں ایشیا کا سب سے بڑا پتھر بازار ہے۔ یہاں کے کبرئی قصبے کو ’پتھر اُدیوگ نگری‘ کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔ یہاں تقریباً 350 ’اسٹون کرشر‘ کام کرتے ہیں۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

اتر پردیش کی یوگی حکومت کی نئی کانکنی پالیسی کے سبب مہوبا ضلع واقع ایشیا کی سب سے بڑی پتھر منڈی میں کام ٹھپ ہو گیا ہے۔ اس کے سبب اس صنعت میں لگے 2 لاکھ سے زیادہ مزدور بے کار ہو گئے ہیں۔ مزدوروں کے ساتھ ہی پہاڑ کے ٹھیکیداروں اور کرشر مالکوں کی بھی کمر ٹوٹ گئی ہے۔ حالت یہ ہو گئی ہے کہ 10 کروڑ کی لاگت والے اسٹون کرشرس کی نیلامی کی نوبت آ گئی ہے۔

Published: 21 Aug 2019, 9:10 AM IST

ریاست کے مہوبا ضلع مواقع کبرئی قصبے میں ایشیا کا سب سے بڑا پتھر بازار ہے۔ اس قصبے کو ’پتھر اُدیوگ نگری‘ کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔ کبرئی اور اس کے آس پاس تقریباً 350 اسٹون کرشر مالکوں کی کمر ٹوٹ گئی ہے۔ کرشر مالکوں اور ٹھیکیداروں نے ضلع انتظامیہ سے لے کر ریاستی حکومت تک کانکنی پالیسی میں اصلاح کی اپیل کی، لیکن سماعت نہیں ہونے پر مجبوراً ان کرشر مالکوں کو ہڑتال پر جانا پڑا ہے۔ کرشر مالکوں کا کہنا ہے کہ سرکار کی نئی پالیسی کے خلاف انھوں نے ہڑتال پر جانے کا فیصلہ لیا ہے۔

Published: 21 Aug 2019, 9:10 AM IST

منڈی سے روزانہ تقریباً 6000 ٹرک گٹّی لے کر پورے ملک میں جاتے تھے۔ اب 6 ہزار ٹرک بے کار کھڑے ہیں۔ این ایچ 34 واقع ٹول پلازا پر سناٹا پسرا ہے۔ ہڑتال کے سبب اس صنعت سے جڑے سبھی چھوٹے موٹے کاروبار بھی بند ہو گئے ہیں۔ پہاڑوں پر کام کرنے والے دو لاکھ مزدور بے روزگار ہو گئے ہیں تو وہیں سینکڑوں جے سی بی ڈرائیور، مشین آپریٹر، ہزاروں ٹرک ڈرائیور، ڈھابے اور ہوٹل والے اور یہاں تک کہ پٹرول پمپ کے بھی کاروبار متاثر ہوئے ہیں۔

Published: 21 Aug 2019, 9:10 AM IST

ایشیا کے اس سب سے بڑے پتھر بازار سے ریاستی حکومت کو سالانہ 400 کروڑ روپے کا خزانہ حاصل ہوتا ہے۔ صرف منڈی کا بجلی کا بل ہی ہر مہینے تقریباً 20 کروڑ روپے رہتا تھا۔ ہڑتال کی وجہ سے حکومت کو اربوں روپے کا خسارہ ہونے کا امکان ہے۔ اُدھر کرشر مالکوں پر اسٹون کرشرس کی نیلامی کی نوبت آ گئی ہے۔ ایک اسٹون کرشر لگانے میں 3 سے 6 کروڑ روپے تک کی لاگت آتی ہے۔ ہڑتال سے کرشر کے لیے بینکوں سے لیے کروڑوں کے قرض ادا نہیں ہو پانے پر ان کرشروں کی نیلامی کی نوبت آ گئی ہے۔

Published: 21 Aug 2019, 9:10 AM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 21 Aug 2019, 9:10 AM IST