زور آر لیڈر مختار انصاری کے صاحبزادے عباس انصاری کو عدالت نے بھگوڑا قرار دے دیا ہے۔ لکھنؤ پولیس مئو سے رکن اسمبلی عباس انصاری کی تلاش کئی دنوں سے کر رہی ہے اور کئی مقامات پر چھاپہ ماری بھی کی گئی، لیکن وہ اب بھی گرفت سے باہر ہیں۔ اس سلسلے میں آج ایم ایل اے/ایم پی اسپیشل کورٹ نے پولیس کی عرضی پر انھیں مفرور قرار دے دیا۔
Published: undefined
دراصل لکھنؤ پولیس نے ایم پی/ایم ایل اے کورٹ میں ایک رپورٹ جمع کی تھی جس کی بنیاد پر اسپیشل کورٹ نے عباس انصاری کو بھگوڑا قرار دیا۔ اب اس معاملے میں آئندہ سماعت 26 ستمبر کو ہوگی۔ عباس انصاری اسلحہ لائسنس کے غلط استعمال سے جڑے ایک معاملے میں مطلوب ہیں۔ ان پر لکھنؤ پولیس کو بغیر بتائے اسلحہ لائسنس نئی دہلی منتقل کرنے کا الزام ہے۔ عباس انصاری کی تلاش میں لکھنؤ پولیس نے یوپی میں الگ الگ ٹھکانوں پر چھاپہ ماری کرنے کے ساتھ ہی پنجاب اور راجستھان میں بھی انھیں تلاش کیا، لیکن ناکامی ہاتھ لگی۔ قابل ذکر ہے کہ ایم پی/ایم ایل اے اسپیشل کورٹ نے گزشتہ 14 جولائی کو عباس انصاری کے خلاف غیر ضمانتی وارنٹ بھی جاری کیا تھا۔
Published: undefined
بتایا جاتا ہے کہ یوپی پولیس کی 12 سے زائد ٹیموں نے یوپی سمیت 8 ریاستوں میں 135 مقامات پر عباس انصاری کی گرفتاری کے لیے چھاپہ ماری کی۔ گرفتاری سے بچنے کے لیے عباس انصاری نے صدارتی انتخاب میں ووٹنگ بھی نہیں کی تھی۔ حال ہی میں انھوں نے عدالت میں خود سپردگی کرنے کی درخواست دی تھی، لیکن دو گھنٹے بعد ہی اس عرضی کو واپس لے لیا گیا تھا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined