کولڈ ڈرنک ’کوکا کولا‘ میں چھپکلی کے ٹکڑے ملنے کا ایک معاملہ سامنے آیا تھا، جس کے تعلق سے عدالت نے کمپنی کے ایک افسر کے خلاف کارروائی کا حکم جاری کر دیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق کچھ دنوں قبل کولڈ ڈرنک پینے سے ایک نوجوان کو الٹیاں ہونے لگی تھیں اور وہ بیہوش ہو گیا تھا۔ بعد میں بوتل میں دیکھا گیا تو پتہ چلا کہ اس میں چھپکلی کے گوشت کے ٹکڑے تھے۔ اس سلسلے میں متاثرہ نوجوان کی طرف سے کمپنی کو بھی شکایت کی گئی۔ لیکن کمپنی کی طرف سے کوئی کارروائی نہیں ہوئی، جس کے بعد متاثرہ نے عدالت جانے کا فیصلہ کیا تھا۔
Published: undefined
عدالت نے متاثرہ نوجوان کی عرضی پر سماعت کرنے کے بعد سخت رخ اختیار کیا اور پولیس کو مقدمہ درج کرنے کی ہدایت دی۔ اس ہدایت کی بنیاد پر پولیس نے فیض آباد واقع کولڈ ڈرنک کمپنی کے چیف افسر کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے۔ متاثرہ نوجوان کے بارے میں بتایا جا رہا ہے کہ وہ مردن ناقہ ڈھیمر محلہ کا رہنے والا ہے۔ اس کا نام منیش کشیپ ہے جس نے بتایا کہ 9 جون 2022 کو اس نے اپنے دوستوں امت سنگھ، سندیپ چورسیا، ناصر احمد اور راشد احمد کے ساتھ مل کر کالو کنواں محلہ میں موجود بیکری شاپ سے کولڈ ڈرنک کی پانچ بوتلیں خریدی تھیں۔ اس کے بعد منیش اور امت نے کولڈ ڈرنک پینا شروع کیا۔ تبھی منیش کو الٹیاں ہونے لگیں اور کچھ دیر میں وہ بیہوش ہو گیا۔
Published: undefined
منیش کا کہنا ہے کہ ’’میرے دوستوں نے بوتل میں دیکھا تو اس میں گوشت کے کچھ ٹکڑے نظر آئے۔ اسی طرح تین دیگر بوتلوں میں بھی چھپکلی کے گوشت کے ٹکڑے دکھائی دیئے۔ اس میں سے ایک بوتل جو سیل پیک تھی اسے رکھ لیا گیا اور اسی دن کمپنی کے ہیلپ لائن نمبر پر کال کر کے تفصیلی جانکاری دی گئی۔ ساتھ ہی ای میل کے ذریعہ سے لمکا کولڈ ڈرنک کی تصویر کے ساتھ شکایت بھیجی گئی۔‘‘
Published: undefined
منیش کا کہنا ہے کہ شکایت کے باوجود کمپنی کے ذریعہ کسی طرح کی کارروائی ذمہ دار افسر کے خلاف نہیں کی گئی۔ مجبوراً مجھے عدالت کے پاس جانا پڑا۔ اس پر عدالت نے فیض آباد میں موجود کوکا کولا کمپنی کے افسر کے خلاف رپورٹ درج کرانے کی ہدایت دی۔ اس حکم پر تعمیل کرتے ہوئے کوتوالی پولیس نے مقدہم درج کر لیا۔
Published: undefined
متاثرہ نوجوان کے ذریعہ عدالت میں دی گئی شکایت میں بتایا گیا کہ کولڈ ڈرنک میں چھپکلی کے گوشت کے ٹکڑے ملنے سے جہاں اسے الٹیاں ہوئیں، وہیں کئی دنوں تک جسمانی تکلیف بھی برداشت کرنی پڑی۔ ذہنی طور پر بھی وہ کافی پریشان رہا۔ علاج کے دوران کافی پیسہ بھی خرچ ہوا۔ اس نے کہا کہ اس جسمانی تکلیف و معاشی نقصان کے لیے ذمہ دار صرف کوکا کولا برانڈ لمکا کمپنی ہے۔ منیش کا کہنا ہے کہ کمپنی کی لاپروائی کی وجہ سے میری اور میرے ساتھیوں کی جان جا سکتی تھی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined