اتر پردیش میں جمعرات کو سخت سیکورٹی انتظامات کے درمیان شہری بلدیاتی انتخاب کے پہلے مرحلہ کی ووٹنگ کے لیے سبھی تیاریاں مکمل ہو چکی ہیں۔ ریاستی انتخابی کمیشن (ایس ای سی) کے مطابق 37 ضلعوں کے لوگ پہلے مرحلہ میں 7593 نمائندوں کو چُننے کے لیے ووٹ کریں گے، جن میں 10 میئر اور 820 سٹی سروینٹ شامل ہیں۔
Published: undefined
دوسرے مرحلہ کی ووٹنگ 11 مئی کو ہوگی۔ دو مراحل میں ہونے والے انتخابات اگلے سال ہونے والے لوک سبھا انتخاب سے قبل پارٹیوں کے لیے اہم امتحان ہوں گے۔ افسران نے کہا کہ پہلے دور کی پولنگ میں 2.40 کروڑ سے زیادہ ووٹرس اپنے حق رائے دہی کا استعمال کرنے کے اہل ہیں۔ سبھی عہدوں پر پارٹی کے انتخابی نشان پر انتخاب لڑا جا رہا ہے۔
Published: undefined
پہلے مرحلہ میں 103 نگر پالیکا پریشد صدور اور 2740 نگر پالیکا پریشد اراکین کے عہدوں کے لیے ووٹنگ ہوگی۔ اس کے علاوہ پہلے مرحلہ کے ووٹرس 275 نگر پنچایت صدور اور 3645 نگر پنچایت اراکین کی قسمت کا فیصلہ بھی کریں گے۔ پہلے دور میں مجموعی طور پر 44232 امیدوار میدان میں ہیں۔
Published: undefined
ریاستی الیکٹورل کمشنر منوج کمار نے بتایا کہ 10 کونسلروں سمیت 85 نمائندے پہلے ہی بلامقابلہ منتخب ہو چکے ہیں۔ جن اضلاع میں پہلے مرحلہ میں میئر کا انتخاب ہوگا، ان میں سہارنپور، آگرہ، مراد آباد، فیروز آباد، متھرا، جھانسی، پریاگ راج، لکھنؤ، گورکھپور اور وارانسی شامل ہیں۔ دونوں مراحل کی ووٹ شماری 13 مئی کو ہوگی۔
Published: undefined
پہلے مرحلہ کے دوران سیکورٹی انتظام کے لیے مرکزی مسلح پولیس فورسز کی 35 کمپنیوں اور پی اے سی کی 86 کمپنیوں سمیت دو لاکھ جوانوں کو وردی میں تعینات کیا گیا ہے۔ سینئر پولیس افسران نے کہا کہ 19880 انسپکٹر، 1.01 لاکھ ہیڈ کانسٹیبل، 47985 ہوم گارڈ اور 7500 ٹرینی ڈپٹی انسپکٹر بھی سیکورٹی انتظام کا حصہ ہوں گے۔
Published: undefined
اسپیشل ڈائریکٹر جنرل آف پولیس (نظامِ قانون) پرشانت کمار نے کہا کہ پرامن پولنگ کو یقینی بنانے کے لیے اب تک 1101 لوگوں پر گینگسٹر ایکٹ کے تحت معاملہ درج کیا گیا ہے، جبکہ دیگر 14 پر این ایس اے لگایا گیا ہے، جو پہلے سے ہی جیل میں ہیں اور پولنگ سے پہلے ضمانت چاہتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ریاست کے مختلف ضلعوں سے 2012 شرپسندوں کو باہر نکالا گیا ہے۔ اسی طرح گزشتہ 15 دنوں میں 6.48 لاکھ دیگر لوگوں پر بدامنی پھیلانے کا معاملہ درج کیا گیا ہے۔
Published: undefined
اسپیشل ڈی جی کا کہنا ہے کہ سیکورٹی انتظام کے لیے جاری مہم کے تحت دیسی پستول بنانے والی 42 غیر قانونی فیکٹریوں کا بھنڈاپھوڑ کیا گیا جس میں 2958 اسلحہ اور 4500 کارتوس برآمد کیے گئے۔ اسی طرح 3470 کلوگرام وزنی کم شدت کا دھماکہ خیز مادہ ضبط کیا گیا۔ پولیس نے 37 کروڑ روپے کے ڈرگز کی اسمگلنگ کرنے والے 987 اشخاص کو بھی گرفتار کیا، جبکہ 2.99 لاکھ لیٹر غیر قانونی شراب ضبط کی گئی اور 766 لوگوں پر غیر قانونی شراب بنانے اور اسمگلنگ کرنے کا معاملہ درج کیا گیا۔
Published: undefined
پولیس افسر نے کہا کہ 8.19 لاکھ گاڑیاں اصولوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئی پائی گئی ہیں، جبکہ 7426 دیگر گاڑیوں کو ریاست بھر میں انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کرنے پر ضبط کیا گیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ پولنگ مراکز کے پاس اور جمعرات کو جن ضلعوں میں ووٹنگ ہونی ہے وہاں بھی گشت تیز کر دیا گیا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز