نئی دہلی: آم کی مختلف اقسام کے باغات کے لئے دنیا بھر میں مشہور اتر پردیش کے کسانوں نے اب باقاعدہ آمدنی کے لئے لیچی کے باغات لگانے کا کام شروع کر دیا ہے۔ لیچی میں کم یا زیادہ مستقل بنیاد پر پھل آتے ہیں، جبکہ آم کے پرانے اقسام کے باغ میں آم ایک سال میں پھل دیتا ہے اور دوسرے سال پھل نہیں دیتا۔ جس کی وجہ سے آم سے مستقل آمدنی کی گارنٹی نہیں ہے۔
Published: undefined
نیشنل لیچی ریسرچ سنٹر مظفر پور کے ڈائریکٹر وشال ناتھ نے لیچی کے باغات لگانے کے سلسلے میں کسانوں کو دی گئی تربیت اور بیداری کی وجہ سے حالیہ برسوں میں بڑے پیمانے پر باغات لگانے کا کام تیز کیا گیا ہے۔ پنجاب اور ہریانہ کے کسانوں نے بھی لیچی لگانے میں دلچسپی لینا شروع کردی ہے۔
Published: undefined
ڈاکٹر وشال ناتھ نے بتایا کہ اترپردیش کے 30 اضلاع لیچی کے باغ کے لئے موزوں ہیں۔ ان اضلاع کی مٹی بلائی دومٹ ہے او آب و ہوا سب ٹراپیکل ہے جو لیچی فصلوں کے لئے موزوں ہے۔ جن اضلاع میں لیچی کے باغات لگائے جاسکتے ہیں ان میں گورکھپور، کشن نگر، دیوریا، بلیا، اعظم گڑھ، مہاراج گنج، سنت کبیر نگر، بستی، گونڈا، بلرام پور، بارابنکی، سیتا پور، لکھنؤ، بریلی، پیلی بھیت، میرٹھ، مظفر نگر، سہارنپور، سہارن پور، ہاپوڑ، شاملی اور بجنور شامل ہیں۔
Published: undefined
اترپردیش کے کسان لیچی کی اعلیٰ اقسام شاہی، چائنا، بیدانا، گنڈاکی سمپادا اور گنڈاکی لیلیما لگا رہے ہیں۔ لیچی ریسرچ سنٹر نے حالیہ برسوں میں گنڈاکی سمپادا اور گنڈاکی لیلیما کی قسم تیار کی ہے۔ ان علاقوں میں کسان ہیج رو نظام یعنی آٹھ گنا چار میٹر پر پودا لگا رہے ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined