اتر پردیش میں پرتاپ گڑھ ضلع کے کندھئی گاؤں میں وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ’یاتری (رات کی ) چوپال‘ لگانے پہنچے ، لیکن صورت حال اس وقت پیچیدہ ہوگئی جب انہیں کے سامنے ان کی حکومت اور مرکز ی حکومت کے خلاف نعرےبازی ہونے لگی۔
وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ پیر کے روز یعنی 23 اپریل کو کندھئی گاؤں پہنچے تھے جہاں انہوں نے لوگوں کے مسائل سننے کے لئے ’راتری چوپال‘ لگائی تھی۔ ریاست میں ترقی ہونے کے بڑے بڑے دعوے کرنے والے یوگی آدتیہ ناتھ کا جب سچ سے سامنا ہوا تو وہ آگ بگولہ ہو گئے اور اپنے افسران کو خوب کھری کھوٹی سنائی۔
’راتری چوپال‘ کے دوران وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے منصوبوں کا جائزہ لینے کے بعد لوگوں سے پوچھا کہ کیا گاؤں کے ہر گھر میں بیت الخلاء تعمیر ہوئے ہیں، تو ایک آواز میں سبھی گاؤں کےلوگوں نے کہا ’نہیں‘۔ اس کے بعد یوگی آدتیہ ناتھ نے ’پردھان منتری آواس یوجنا ‘ پر سوال کیا کہ کیا سبھی کو گھر بنانے میں مدد ملی؟ تو اس سوال کے جواب میں بھی زیادہ تر لوگوں نے کہا کہ انہیں اس اسکیم کا فائدہ نہیں ملا۔ اسی طرح وزیر اعلی نے ہر منصوبے کے حوالے سے سوال کئے ، لیکن زیادہ تر لوگوں نے تمام منصوبوں کے فوائد کے سوال پر یہی جواب دیا کہ انہیں فائدہ نہیں ملا ہے۔ اتنا ہی نہیں ’راتری چوپال‘ میں لوگوں نے تقریباً 2 گھنٹوں تک سرکاری افسران کے خلاف نعرے بازی کی۔
Published: undefined
اپنی حکومت میں عوام کا یہ حال دیکھ کر یوگی پانی پانی ہو گئے ۔ انہوں نے موقع پر ہی اپنے افسران کو آواز لگائی اور انہیں خوب پھٹکارا۔ وزیر اعلیٰ نے افسران کو جلد از جلد لوگوں کو منصوبوں کا فائدہ پہنچانے کی ہدایت دی۔ اس موقع پر ہنگامہ اور نعرے بازی کر رہے لوگوں کو انہوں نے نصیحت بھی کی اور کہا وہ خود بھی منصوبوں کو سمجھیں اور ان کا فائدہ لینے کے لئے افسران کے پاس جائیں۔
Published: undefined
وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ اپنے دورے کے دوران ایک دلت کے گھر بھی گئے اور وہاں رات کا کھانا بھی کھایا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined