لکھنؤ: اترپردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ كی ان کی ’کرم بھومی‘ گورکھپور میں پہلی بار ہوئی بڑی شکست کی وجہ سے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کا مضبوط قلعہ منہدم ہو گیا۔
پانچ بار مسلسل اسی سیٹ سے ایم پی رہنے والے یوگی کےوزیر اعلی کے عہدہ پر فائز ہونے کے ایک سال کے اندر ہی ان کی اتنی بڑی ’سیاسی شکست‘ ہوئی۔ یوگی آدتیہ ناتھ کے استعفی سے خالی ہوئی گورکھپور لوک سبھا سیٹ کے ضمنی الیکشن کے نتائج نے بی جے پی کو ہلا کر رکھ دیا.
بی جے پی کےامیدوار اپیندر شکلا کو سماج وادی پارٹی (ایس پی) کےامیدوار پروین نشاد نے بڑی شکست دی ہے۔ نشاد نے اپنے قریب ترین حلیف شکلا کو قریب 22 ہزار ووٹوں سے شکست دی۔
ایس پی امیدوار کو بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی)، پیس پارٹی اور نشاد پارٹی کی حمایت حاصل تھی۔ یوگی کے حامی راجندر سنگھ کہتے ہیں کہ ’گوركش پيٹھ‘ سے امیدوار نہ ہونے کا خمیازہ بی جے پی کو بھگتنا پڑا۔ اس سیٹ پر دس بار ’گوركش پيٹھ‘ کے مالک انتخابات جیت چکے ہیں۔ سال 1967 میں اس وقت کے ’گوركش پيٹھ‘ کے سربراہ مہنت دگوجے ناتھ نے کامیابی حاصل کی تھی۔ ان کے انتقال کی وجہ سے 1971 میں یہاں ضمنی الیکشن ہوا اور مهنت اوید ناتھ کامیاب ہوئے۔ سال 1989 میں وہ ہندو مہاسبھا کے ٹکٹ پر پارلیمنٹ پہنچے،اس کے بعد 1991 میں انہوں نے بی جے پی کے ٹکٹ پر الیکشن میں کامیابی حاصل کی۔ سال 1996 میں بھی مہنت اویديناتھ پارلیمانی رکن بننے میں کامیاب رہے۔
Published: undefined
ادھر پھول پور لوک سبھا سیٹ کے ضمنی انتخابات میں سماج وادی پارٹی (ایس پی) کے ناگیندر پرتاپ سنگھ پٹیل نے اپنے قریبی پرحریف بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے كوشلیندر پٹیل کو 59460 ووٹوں سے شکست دی۔
ضمنی انتخابات میں سماج وادی پارٹی کو 342922 ووٹ ملے جبکہ بی جے پی کو 283462 ووٹروں کی تائید حاصل رہی۔ کانگریس امیدوار منیش مشرا کو 19353 ووٹ ملے جبکہ جیل میں رہ کر الیکشن لڑنیوالے آزاد امیدوار عتیق احمد کے حق میں 48094 ووٹ پڑے
نائب وزیر اعلی کیشو پرساد موریہ نے 2014 میں بی جے پی امیدوار کی حیثیت سے 218308 ووٹوں کے بھاری فرق سے کامیابی حاصل کی تھی۔ پہلے وزیر اعظم پنڈت جواہر لال نہرو کی سیٹ پھول پور میں آزادی کے بعد بی جے پی کو پہلی بار کامیابی ملی تھی۔ وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے ضمنی انتخابات میں بی جے پی کی شکست تسلیم کرتے ہوئے جیتنے والے امیدواروں کو مبارکباد دی ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined