قومی خبریں

یوپی میں سیلاب: 24 اضلاع کے 605 گاؤں سیلاب زدہ قرار، متعدد ندیاں خطرے کے نشان سے اوپر

رنویر پرساد نے کہا کہ مرزاپور، گورکھپور، سیتاپور، مئو، لکھیم پور کھیری، شاہجہانپور، بہرائچ، گونڈا اور کانپور ضلع میں بھی سلاب کی تباہی نظر آ رہی ہے۔

یوپی میں سیلاب، تصویر یو این آئی
یوپی میں سیلاب، تصویر یو این آئی 

لکھنؤ: اتر پردیش کی اہم ندیاں خطرے کے نشان سے اوپر بہہ رہی ہیں، جس کے سبب 24 اضلاع کے 600 سے زیادہ گاؤں کو سیلاب سے متاثرہ قرار دیا گیا ہے۔ سرکاری ذرائع کے مطابق ریاست کے 24 اضلاع میں سیلاب زدہ گاؤں کی تعداد 605 ہو گئی ہے۔

Published: undefined

آئی اے این ایس کی رپورٹ کے مطابق راحت کمشنر رنویر پرساد نے بتایا کہ بدایوں، الہ آباد (پریاگ راج)، مرزاپور، وارانسی، غازی پور اور بلیا ضلع میں دریائے گنگا خطرے کے نشان سے اوپر بہہ رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اوریا، جالون، حمیرپور، باندہ اور الہ آباد میں جمنا خطرے کے نشان سے اوپر بہہ رہی ہے، جبکہ حمیرپور میں بیتوا ندی اپھان پر ہے۔

Published: undefined

انہوں نے مزید کہا کہ لکھیم پور کھیری میں شاردا ندی خطرے کے نشان سے اوپر بہہ رہی ہے اور اسی طرح گونڈا میں کوانوں اور اتر پردیش راجستھان سرحد پر چمبل ندی خطرے کے نشان سے اوپر بہہ رہی ہے۔ حمیر پور ضلع میں 75، باندہ میں 71، اٹاوہ اور جالون میں 67-67، وارانسی میں 42، کوشامبی میں 38، چندولی اور غازی پور میں 37-37، اوریا میں 25، کانپور دیہات اور الہ آباد میں 24-24، فرخ آباد میں 23، آگرہ میں 20 اور بلیا ضلع میں 17 گاؤں سیلاب کی زد میں ہیں۔

Published: undefined

رنویر پرساد نے کہا کہ مرزاپور، گورکھپور، سیتاپور، مئو، لکھیم پور کھیری، شاہجہانپور، بہرائچ، گونڈا اور کانپور ضلع میں بھی سلاب کی تباہی نظر آ رہی ہے۔ راحت کمشنر نے کہا، ’’ریاستی حکومت نے 9 اضلاع میں نیشنل ڈیزاسٹر ریسپانس فورس (این ڈی آر ایف) کی 9 ٹیمیں، 11 اضلاع میں اسٹیٹ ڈیزاسٹر ریسپانس فورس (ایس ڈی آر ایف) کی 11 ٹیمیں اور 39 اضلاع میں پروونشیل آرمد کانسٹوبلری (پی اے سی) کی 39 ٹیموں کو راحت اور بچاؤ کی مہم پر مامور کیا گیا ہے۔‘‘

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined