اتر پردیش کے ضلع شاہجہاں پور کے ایک گھر میں اس وقت غم کا ماحول پھیلا ہوا ہے۔ ایسا اس لیے کیونکہ سعودی عرب کام کرنے گئے ایک نوجوان کی لاش واپس آئی ہے۔ حیرت انگیز بات یہ ہے کہ نوجوان کی موت مارچ 2022 میں ہی ہوئی تھی، لیکن لاش کو شاہجہاں پور پہنچنے میں 14 ماہ لگ گئے۔ جب لاش گھر والوں کو ملی تو سبھی کی آنکھیں اشکبار ہو گئیں۔ لاش کا دیدار کرنے کے لیے آس پاس کے لوگوں کی بھیڑ بھی جمع ہو گئی۔
Published: undefined
دراصل شاہجہاں پور کا ایک نوجوان 2013 میں سعودی عرب نوکری کرنے گیا تھا۔ وہاں نوکری کرتے ہوئے کچھ سال گزرے اور پھر 2022 میں کچھ لوگوں نے اس کا قتل کر دیا۔ اس کی خبر سفارتخانہ کے ذریعہ ہحکومت ہند کو دی گئی۔ سفارتخانہ سے شاہجہاں پور لوکل انٹلیجنس یونٹ کو مطلع کیا گیا۔ یونٹ کے ذریعہ اہل خانہ کو جب اس کی جانکاری دی گئی تو گھر والوں نے لاش کو اپنے وطن اور گھر لا کر سپردِ خاک کرنے کی خواہش ظاہر کی تھی۔
Published: undefined
بتایا جاتا ہے کہ تھانہ چوک کوتوالی علاقہ کے محلہ مہمان شاہ باشندہ 34 سالہ محمد عالم سعودی عرب کے جدہ میں ملازمت کرتا تھا۔ کورونا کے دوران وہ گھر واپس آ گیا تھا، لیکن گھر کی تنگی دیکھتے ہوئے پھر سے وہ سعودی عرب کے جدہ میں ہی ملازمت کرنے چلا گیا۔ 30 مارچ 2022 کو محمد عالم کی سعودی عرب میں موت ہو گئی۔ 24 اگست کو اس کی جانکاری سفارتخانہ کے ذریعہ سے شاہجہاں پور لوکل انٹلیجنس یونٹ، اور پھر گھر والوں کو ملی۔ گھر والوں سے پوچھا گیا کہ کیا وہ اپنے بیٹے کی لاش کو ہندوستان منگوانا چاہتے ہیں، یا پھر سعودی عرب میں ہی آخری رسومات کرنا چاہتے ہیں؟
Published: undefined
ایک میڈیا رپورٹ کے مطابق محمد عالم کی بیوی نے سعودی عرب میں رہنے والے اپنے جاننے والوں کو آخری رسومات کی اجازت دے دی تھی، لیکن رشتہ داروں میں بوڑھی ماں اور بھائی آفتاب نے لاش کو گھر لا کر ہی دفنانے کی خواہش ظاہر کی۔ پھر لاش کو ہندوستان لانے کی کارروائی شروع ہوئی۔ سعودی عرب کے سفارتخانہ سے لے کر ہندوستانی سفارتخانہ تک میں کئی درخواستوں اور دستاویزات جمع کرنے کا دور چلا۔ آخر کار بھائی کو کامیابی حاصل ہوئی اور 29 مئی کی شام محمد عالم کی لاش سعودی عرب سے لکھنؤ ایئرپورٹ بھیجا گیا۔ اس کے بعد ایمبولنس سے شاہجہاں پور واقع گھر لایا گیا جہاں مہلوک کی لاش کو دیکھنے کے لیے لوگوں کا ہجوم امنڈ پڑا۔
Published: undefined
محمد عالم کی موت کے بارے میں اس کے بھائی آفتاب نے میڈیا کو بتایا کہ سعودی عرب میں ملازمت کے دوران 5 لوگوں نے مل کر اس کے بھائی کا قتل کر دیا تھا۔ قتل کرنے والوں میں 2 افراد پاکستان کے اور 2 افراد گورکھپور کے تھے، جبکہ ایک شخص کیرالہ کا باشندہ تھا۔ ان میں سے 3 کی گرفتاری ہو چکی ہے۔ آفتاب کا مزید کہنا ہے کہ ’’ہم آگے کی بھی لڑائی لڑیں گے، چاہے جو بھی ہو، ہم اپنا سب کچھ داؤ پر لگا کر اپنے بھائی کو انصاف دلانے کے لیے لڑیں گے۔‘‘
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز