نئی دہلی: سپریم کورٹ نے جمعرات کو مرکزی حکومت کے حلف نامہ پر ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے دریافت کیا کہ یونین پبلک سروس کمیشن (یو پی ایس سی) کے امیدواروں کو فاضل موقع نہیں دینے کے سلسلہ میں فیصلہ کس سطح پر کیا گیا ہے۔
جج اے ایم خانولکر کی صدارت والی بنچ نے مرکز کو پھر حلف نامہ داخل کرنے کی ہدایت دی۔ اس معاملہ پر جمعہ کو پھر سماعت ہوگی۔
Published: undefined
عدالت عظمی نے یو پی ایس سی کے امیدواروں کی طرف سے دائر ایک عرضی پر سماعت کی۔ عرضی میں کہا گیا ہے کہ چار اکتوبر 2020 کو ہونے والے انکے پریلمنری ایکزام کی تیاریاں کورونا وائرس وبا کی وجہ سے متاثر ہوئی تھی۔ عرضی گزار سول سروس امتحان کیلئے ایک اور موقع دینے کی مانگ کررہے ہیں۔
Published: undefined
عرضی گزاروں کی طرف سے پیش سینئر وکیل سی یو سنگھ نے کہاکہ طلبا کورونا وائرس کی وجہ سے غیریقینی کے ماحول میں اپنے امتحانات کی تیاری نہیں کرسکے اور بغیر تیاری کے ہی امتحان میں بیٹھنے پر مجبور ہوئے۔ جج کھانولکر نے ایڈیشنل سالسٹر جنرل ایس وی راجو سے کہاکہ حلف نامہ سے واضح نہیں ہورہا ہے کہ کس سطح پر یہ فیصلہ کیا گیا ہے۔
Published: undefined
جج کھانولکر نے کہاکہ اسے اعلی سطح پر لیا جانا چاہئے تھا۔ یہ ایک پالیسی فیصلہ ہے اور ایک بار چھوٹ دینے سے متعلق ہے۔ یہ ایک باقاعدہ حلف نامہ کی طرح ہے۔کیا یہ مناسب طریقہ ہے۔ آپ کو کچھ ایسا پیش کرنا چاہئے جو پیش کرنے کے قابل ہو اور اسے پھر سے پیش کریں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined