اتراکھنڈ حکومت میں کابینہ وزیر ریکھا آریہ اکثر اپنے بیانات کی وجہ سے تنازعہ میں رہتی ہیں۔ اس بار ان کی کابینہ کے ذریعہ جاری کی گئی دو چٹھیوں نے تنازعہ پیدا کر دیا ہے۔ ایک چٹھی میں محکمہ کے ملازمین اور افسران سے آئندہ ماہ یوپی کے بریلی میں ہونے والے ایک مذہبی انعقاد میں حصہ لینے کی بات کہی گئی ہے۔ یہ تقریب کوئی اور نہیں بلکہ محکمہ کی وزیر ریکھا آریہ ہی کروا رہی ہیں۔
Published: undefined
میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ خط محکمہ فوڈ کے ایڈیشنل کمشنر پی ایس پانگتی نے جاری کیا ہے جس پر تنازعہ پیدا ہو گیا ہے۔ اس خط کے بعد اتراکھنڈ سپلائی ڈپارٹمنٹ کے افسران و ملازمین اگست کے پہلے ہفتہ میں بریلی میں ہونے والی مذہبی تقریب میں مصروف رہیں گے۔ بتایا جاتا ہے کہ ریکھا آریہ 4 سے 9 اگست تک بریلی میں 108 شیولنگوں کی ’پران پرتشٹھا‘ کروا رہی ہیں، جس میں آنے کے لیے محکمہ جاتی افسران و ملازمین کو مدعو کیا گیا ہے۔ اس انعقاد میں ریکھا آریہ کے حامیوں و رشتہ داروں کے علاوہ بڑی تعداد میں مقامی لوگ بھی بھنڈارا چکھنے کے لیے جمع ہوں گے۔
Published: undefined
دوسرا خط محکمہ ترقی اطفال کی طرف سے لکھا گیا ہے جس میں سبھی افسران و ملازمین اور آنگن باڑی خاتون کارکنان کو جلابھشیک کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ یہ تصویر سوشل میڈیا میں شیئر کرنے کی بھی ہدایت ہے۔ دونوں خطوط کے پیش نظر کانگریس نے بی جے پی اور وزیر ریکھا آریہ کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ کانگریس کے ریاستی صدر کرن ماہرا نے وزیر اعلیٰ کو باضابطہ ایک خط لکھ دیا ہے جس میں اس تعلق سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ خط میں لکھا گیا ہے کہ ریاست میں مانسون کے سبب چھٹیاں رَد کی گئی ہیں اور دوسری طرف وزیر برائے خوراک کے ذاتی پروگرام کے لیے اتراکھنڈ سے باہر محکمہ کے افسران و ملازمین کو مدعو کیا جا رہا ہے۔ کرن ماہرا کا کہنا ہے کہ جس طرح کی زبان کا استعمال ریکھا آریہ کر رہی ہیں وہ کسی مجرمانہ روش والے شخص کے ذریعہ ہی کیا جا سکتا ہے۔
Published: undefined
اس پورے معاملے پر وزیر خوراک ریکھا آریہ کا کہنا ہے کہ میں کسی کی کنپٹی پر بندوق رکھ کر دعوت نامہ نہیں بھیجا ہے۔ جس کو آنا ہے وہ اپنی مرضی سے آ سکتا ہے۔ حالانکہ انھوں نے یہ بھی کہا کہ وہ پتہ کریں گی کہ یہ خط کس سطح پر لکھا گیا ہے۔ بہرحال، ریکھا آریہ کی تقریب میں شامل ہونا ہے یا نہیں، اس تعلق سے محکمہ کے افسران پس و پیش میں ہیں۔ ان کی سمجھ میں نہیں آ رہا ہے کہ وہ جا کر ثواب کمائیں یا پھر خود کو کسی سیاسی تنازعہ میں پھنسنے سے بچائیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined