نئی دہلی: عام آدمی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ سنجے سنگھ کی معطلی کے بعد حزب کی تمام جماعتیں ان کی حمایت میں یکجا نظر رہی ہیں۔ سنجے کی معطلی کے خلاف اپوزیشن کے اراکین پارلیمنٹ نے پیر کو رات بھر پارلیمنٹ ہاؤس کے احاطے میں احتجاجی مظاہرہ کیا۔
خیال رہے کہ منی پور میں دو خواتین کے ساتھ بربریت کے معاملے پر پیر کو پارلیمنٹ میں کافی ہنگامہ ہوا۔ ہنگامہ آرائی کے دوران عآپ کے رکن پارلیمنٹ سنجے سنگھ نے ویل میں راجیہ سبھا کے چیئرمین جگدیپ دھنکھڑ کی کرسی کے سامنے پہنچ کر احتجاج کیا۔ ان کی اس سرگرمی کے بعد انہیں پورے مانسون اجلاس کے لیے معطل کر دیا گیا۔
Published: undefined
سنجے سنگھ پر کی گئی کارروائی کے خلاف ارکان پارلیمنٹ نے پارلیمنٹ کے باہر دھرنا دیا۔ اس احتجاج میں عام آدمی پارٹی کے ارکان پارلیمنٹ سنجے سنگھ، سندیپ پاٹھک اور سشیل گپتا کے علاوہ ٹی ایم سی سے ڈولا سین اور شانتا چھتری، کانگریس سے عمران پرتاپ گڑھی، امی بین اور جے بی ماتھیر، سی پی ایم سے بنوئے وشوام، سی پی آئی کے راجیو اور بی آر ایس کے لیڈروں نے بھی شرکت کی۔
Published: undefined
صحافیوں بات چیت میں سنجے سنگھ نے کہا کہ وزیر اعظم کو ٹرینوں کو ہری جھنڈی دکھانے کا وقت ہے۔ افتتاح کا وقت ہے لیکن پارلیمنٹ میں منی پور پر بولنے کا وقت نہیں ہے۔ مکمل حزب اختلاف کا مطالبہ ہے کہ وزیراعظم پارلیمنٹ میں تقریر دیں۔ انہوں نے کہا کہ جب تک ان کی معطلی واپس نہیں لی جاتی وہ دھرنا جاری رکھیں گے۔
Published: undefined
خیال رہے کہ پیر کو پارلیمنٹ میں کارروائی کے دوران قائد ایوان پیوش گوئل عآپ کے رکن پارلیمنٹ سنجے سنگھ کے خلاف قرارداد پیش کی۔ انہوں نے کہا ’’سنجے سنگھ کی ایسی حرکت ٹھیک نہیں ہے۔ یہ ایوان کے قواعد کے خلاف ہے۔ میں چیئرمین سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ سنجے سنگھ کے خلاف کارروائی کریں۔ انہیں پورے مانسون سیشن کے لیے معطل کر دیا جائے۔‘‘ اس پر چیئرمین نے کہا کہ آپ قرارداد پیش کریں۔ قرارداد پیش کرنے کے بعد چیئرمین جگدیپ دھنکھڑ نے سنجے سنگھ کو مانسون سیشن کی بقیہ مدت کے لیے معطل کر دیا۔
Published: undefined
حال ہی میں منی پور کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوا تھی، جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ہجوم کوکی برادری کی 2 خواتین کو برہنہ کر کے سڑک پر پریڈ کرا رہا ہے۔ صرف اتنا ہی نہیں خواتین کے ساتھ بربریت اور عصمت دری بھی کی گئی۔ یہ واقعہ 4 مئی کو پیش آیا تھا۔ ویڈیو وائرل ہونے کے بعد منی پور میں پھر سے کشیدگی پھیل گئی۔ پولیس نے اس معاملے میں اب کلیدی ملزم سمیت 6 افراد کو گرفتار کیا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز