قومی خبریں

اندور میں آشرم کے 5 بچوں کی موت سے ہنگامہ، 38 بچے اسپتال میں داخل، تحقیقات کے لیے اعلیٰ سطحی کمیٹی تشکیل

کانگریس کے ریاستی جنرل سکریٹری راکیش سنگھ یادو کا کہنا ہے کہ آشرم کے بچوں پر دوا کی ٹیسٹنگ کی گئی ہے جس کا بچوں پر منفی اثر ہوا اور ان کی موت ہو گئی۔

موت، علامتی تصویر
موت، علامتی تصویر 

مدھیہ پردیش کے اندور میں ایک آشرم کے 5 بچوں کی موت سے ہنگامہ پیدا ہو گیا ہے۔ معاملہ ملہار گنج تھانہ حلقہ واقع آشرم کا ہے جہاں نہ صرف 5 بچوں کی موت ہو گئی ہے، بلکہ 38 بچے اسپتال میں زندگی کی جنگ لڑ رہے ہیں۔ اس آشرم کا نام ’شری یُگ پرُش دھام آشرم‘ ہے جہاں 5 معذور بچوں کی اچانک طبیعت خراب ہونے کے بعد موت واقع ہو گئی۔

Published: undefined

قابل ذکر بات یہ ہے کہ ابھی تک یہ معلوم نہیں ہو سکا ہے کہ ان بچوں کی موت کیوں ہوئی۔ مہلوک بچوں کی شناخت آکاش، کرن، شبھ، گووند اور رانی ہمانی کے طور پر ہوئی ہے۔ ان میں سے تین بچوں کو مرگی کے جھٹکے آتے تھے۔ انتظامیہ معاملے کی تحقیق میں مصروف ہے۔ اس حادثہ کے اسباب کا پتہ لگانے کے لیے وزیر اعلیٰ موہن یادو نے ایک اعلیٰ سطحی جانچ کمیٹی بھی تشکیل دے دی ہے۔

Published: undefined

ذرائع کا کہنا ہے کہ آشرم میں رہنے والے بچوں کو ٹھیک سے کھانا نہیں دیا جاتا تھا اس لیے وہ کمزور ہیں۔ اگر کوئی باہر کا آدمی بچوں کے لیے کھانا دیتا تھا تو اسے بغیر کسی جانچ کے ہی کھلا دیا جاتا تھا۔ حالانکہ کانگریس کے ریاستی جنرل سکریٹری راکیش سنگھ یادو کا کہنا ہے کہ آشرم کے بچوں پر دوا کی ٹیسٹنگ کی گئی ہے جس کا منفی اثر ان پر پڑا اور وہ موت کی نیند سو گئے۔ راکیش سنگھ نے آشرم میں میونسپل کارپوریشن کے پانی کی سپلائی کو لے کر بھی کئی طرح کے اندیشے ظاہر کیے ہیں۔ ان کے مطابق گزشتہ کچھ مہینوں سے پانی گندا آ رہا تھا اور اس پانی کو پینے کے سبب بچوں کو ڈی ہائیڈریشن ہوا اور یہ حادثہ پیش آیا۔

Published: undefined

بہرحال، اندور کے کلکٹر کا کہنا ہے کہ لگاتار بچوں کی صحت پر نگرانی رکھی جا رہی ہے۔ جانچ کرنے والی ٹیم اس معاملے کی تہہ تک جانے کی کوشش میں مصروف ہے۔ ساتھ ہی یہ بھی جاننے کی کوشش کی جا رہی ہے کہ آخر کار کس کی لاپروائی کے سبب یہ واقعہ پیش آیا۔ اس درمیان ضلع اسپتال کے ڈاکٹر بھارت واجپئی نے بتایا کہ ابتدائی رپورٹ سے پتہ چلتا ہے کہ ہلاک بچوں میں انیمیا تھا۔ بچوں میں خون کی کمی کے سبب وہ بہت کمزور تھے۔ ان کا وزن بھی بہت کم تھا۔ بچوں کو نہ ہی کوئی بیماری تھی اور نہ ہی ان کے جسم پر کوئی چوٹ کا نشان تھا۔ حالانکہ بچوں کے پیٹ میں تھوڑا سا فلوئڈ ضرور ملا ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined