ہریانہ میں پنچایت میں دو لاکھ روپے سے زیادہ کے کام ای ٹنڈرنگ سے کروانے کے کھٹر حکومت کے فرمان کے خلاف شروع گھمسان مزید تیز ہو گیا ہے۔ چنڈی گڑھ کے ہریانہ نواس میں پنچایت وزیر دیبیندر ببلی اور سرپنچوں کے درمیان مذاکرہ ناکام ہو گیا ہے۔ بات چیت ناکام ہونے کے بعد سرپنچوں نے وہیں اعلان کر دیا کہ یکم مارچ کو وہ چنڈی گڑھ میں وزیر اعلیٰ رہائش کا گھیراؤ کریں گے۔ دوسری طرف حکومت میں شریک جے جے پی (جن نایک جنتا پارٹی) میں بھی اس ایشو پر گھمسان شروع ہو گیا ہے۔ نائب وزیر اعلیٰ دشینت چوٹالہ کے چھوٹے بھائی اور جے جے پی جنرل سکریٹری دگوجے چوٹالہ نے اپنے ہی وزیر کو نصیحت دیتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت کو زرعی قوانین کی طرح یہ فیصلہ بھی واپس لینا پڑے گا۔
Published: undefined
ہریانہ کے پنچایتوں میں دو لاکھ روپے سے زیادہ کے کام ای ٹنڈرنگ سے کروانے کے کھٹر حکومت کے فیصلہ کے خلاف تقریباً دو ماہ سے تحریک کر رہے سرپنچ اب مزید ناراض ہو گئے ہیں۔ پیر کے روز پنچایت وزیر دیبیندر ببلی اور سرپنچوں کے درمیان بات چیت کے لیے میٹنگ چنڈی گڑھ واقع ہریانہ نواس میں رکھی گئی تھی۔ پنچایت وزیر اور سرپنچوں کے درمیان ڈھائی گھنٹے طویل چلی بات چیت کے باوجود نتیجہ ڈھاک کے تین پات رہا۔ سرپنچ جب باہر نکلے تو بے حد غصے میں تھے۔ سرپنچوں نے بتایا کہ وزیر پورے وقت صرف یہی بتاتے رہے کہ ای ٹنڈرنگ کا حکومت کا فیصلہ بہت اچھا ہے۔ اس سے سسٹم میں شفافیت آئے گی۔ سرپنچوں کا کہنا تھا کہ ہم صرف وزیر کا گیان سننے تو آئے نہیں تھے۔
Published: undefined
سرپنچوں نے بتایا کہ انھوں نے وزیر سے ان کے پرانے بیانات کو لے کر سنگین اعتراض کا اظہار کیا۔ وزیر کے ذریعہ سرپنچوں کو لے کر دیے گئے پرانے کارتوس جیسے بیانات کی انھوں نے مذمت کی۔ جیند میں سرپنچوں پر کیے گئے لاٹھی چارج کا ایشو بھی انھوں نے اٹھایا۔ وزیر سے کہا کہ ہم چور یا بے ایمان نہیں ہیں۔ سرپنچوں نے یہ بھی کہا کہ ہم نے وزیر سے کہا کہ ہمیں پنچایتوں میں 20 لاکھ روپے تک کے کام بغیر ای ٹنڈرنگ کے کروانے کی اجازت دی جائے۔ ہم نے آئین میں پنچایتوں کو دیے گئے سبھی 29 حقوق دینے کا مطالبہ کیا ہے۔ سرپنچوں نے بتایا کہ وزیر صرف اپنی بات کہتے رہے۔ مذاکرہ کو ناکام قرار دیتے ہوئے سرپنچوں نے کہا کہ اب ہم یکم مارچ کو چنڈی گڑھ میں وزیر اعلیٰ کی رہائش کو گھیریں گے۔ اتنا ہی نہیں، حکومت کے خلاف سرپنچوں نے نعرے بازی بھی کی۔
Published: undefined
سرپنچوں کے غصے سے بچنے کے لیے کافی دیر تک وزیر دیبیندر ببلی باہر بھی نہیں نکلے۔ وہ سرپنچوں کے چلے جانے کا انتظار کر رہے تھے۔ لیکن اس کے باوجود وہ بچ نہیں پائے۔ جس وقت وہ باہر نکلے سرپنچوں نے نعرہ بازی شروع کر دی۔ نعرہ بازی دیکھ دیبیندر ببلی کے چہرے کا رنگ اتر گیا۔ اب وہ کرتے بھی تو کیا کرتے۔ کہنے لگے کہ یہ تو سبھی کا جمہوری حق ہے، لیکن بات وہاں بگڑ گئی جب بی جے پی ریاستی صدر اوم پرکاش دھنکھڑ اور جے جے پی سپریمو اجئے چوٹالہ کے ذریعہ انھیں حد میں رہ کر بیان دینے کی دی گئی سیکھ پر وہ کچھ ایسا کہہ گئے کہ ہنگامہ مچ گیا۔ حالات ایسے ہو گئے ہیں کہ حکومت میں شریک جے جے پی میں ہی گھمسان مچ گیا ہے۔
Published: undefined
پنچایت وزیر دیبیندر ببلی جے جے پی سے ہی رکن اسمبلی ہیں۔ اجئے چوٹالہ اور اوم پرکاش دھنکھڑ کے سیکھ دینے پر دیبیندر ببلی نے کہہ دیا کہ وہ پارٹی میں ہیں اور میں حکومت میں۔ وہ اپنا کام کریں اور میں اپنا کام کر رہا ہوں۔ اس کے بعد جے جے پی جنرل سکریٹری دگوجے چوٹالہ کا بیان آ گیا کہ دیبیندر ببلی محدود دائرے میں رہ کر بیان بازی کریں۔ دگوجے نے کہا کہ زرعی قوانین کی طرح یہ فیصلہ بھی حکومت کو واپس لینا ہوگا۔
Published: undefined
اس نئی ڈیولپمنٹ سے صاف ہے کہ ای ٹنڈرنگ کے ایشو کو لے کر حکومت میں شریک پارٹیوں میں ہی گھمسان مچ گیا ہے۔ وزیر اعلیٰ کھٹر کھل کر ای ٹنڈرنگ کے فیصلے کے ساتھ کھڑے ہیں۔ یہ مانا جاتا ہے کہ جے جے پی کوٹے سے وزیر دیبیندر ببلی پر وزیر اعلیٰ کا ہاتھ ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز