نئی دہلی: کرناٹک کے مسئلے پر کانگریس اور دیگر اپوزیشن پارٹیوں نے بدھ کو وقفہ صفر کے دوران لوک سبھا میں ہنگامہ کیا اور دوپہر بعد 12 بج کر 40 منٹ پر ایوان سے باہر چلے گئے۔
Published: 10 Jul 2019, 2:10 PM IST
وقفہ صفر کے دوران کانگریس رکن ادھیر رنجن چودھری نےمرکزی حکومت پر کرناٹک کی حکومت گرانے کی سازش کا الزام لگایا۔ اسپیکر اوم برلا نے کہا کہ یہ مسئلہ وہ کل بھی اٹھا چکے ہیں۔ اس کے بعد انہوں نے دوسرے رکن کا نام پکارا۔ اس سے ناراض کانگریس کے رکن اسپیکر کی نشست کے قریب آکر ’ہمیں انصاف چاہئے‘ کے نعرے لگانے لگے۔ ترنمول کانگریس، ڈی ایم کے اور بہوجن سماج پارٹی اور کچھ دیگر پارٹیوں کے رکن بھی اپنے مقامات پر کھڑے ہوکر ان کا ساتھ دے رہے تھے۔
Published: 10 Jul 2019, 2:10 PM IST
بعد میں برلا نے کانگریس لیڈر ادھیر رنجن چودھری کو ان کی بات رکھنے کا موقع دیا۔ چودھری نے الزام لگایا کہ مہاراشٹر میں مارشل لا چل رہا ہے۔ کرناٹک کے وزیر آبپاشی ڈی کے شیوکمار نے ایک ہوٹل میں اپنی بکنگ کرائی تھی۔ لیکن جب وہ پہنچے تو پولس نے انہیں اندر جانے سے روک دیا۔ ہوٹل کے افسران نے کہا کہ ان کی بکنگ منسوخ کردی گئی ہے۔
Published: 10 Jul 2019, 2:10 PM IST
واضح رہے کہ شیو کمار ممبئی کے رین سینس ہوٹل جا رہے تھے جہاں کرناٹک کانگریس کے استعفی دے چکے رکن اسمبلی ٹھہرے ہیں۔چودھری نے کہا ’’ایک منتخب شدہ عوامی نمائندے کو اپنی ہی پارٹی کے ارکان اسمبلی سے ملنے نہیں دیا جاتا۔ ہندوستان کی جمہوریت کی دھجیاں اڑائی جارہی ہیں۔‘‘
Published: 10 Jul 2019, 2:10 PM IST
پارلیمانی امور کے وزیر پرہلاد جوشی نے کہا کہ کرناٹک کے وہ رکن اسمبلی اب کانگریس سے استعفی دے چکے ہیں۔ ان کا استعفی ابھی قبول نہیں کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا، ’’ارکان اسمبلی نے ممبئی کے پولیس کمشنر کو خط لکھ کر کہا ہے کہ انہیں ڈی کے شیو کمار سے خطرہ ہے، اس لئے انہیں ہوٹل آنے کی اجازت نہ دی جائے۔ ان کی تحریری شکایت کی بنیاد پر ہی شیو کمار کو ہوٹل میں داخل ہونے سے روکاگیا۔‘‘ جوشی نے یہ بھی کہا کہ کانگریس میں استعفی دینے کا سلسلہ پارٹی کے سابق صدر راہل گاندھی کے ذریعہ شروع کیاگیا ہے۔ وزیر نے ابھی اپنا بیان پورا بھی نہیں کیا تھا کہ کانگریس، ترنمول کانگریس، ڈی ایم کے اور بی ایس پی کے رکن ایوان سے واک آؤٹ کر گئے۔
Published: 10 Jul 2019, 2:10 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 10 Jul 2019, 2:10 PM IST