قومی خبریں

پرفل پٹیل کے ذریعے پی ایم مودی کو ’زرہ ٹوپ‘ پہنانے پر مہاراشٹر میں ہنگامہ، اپوزیشن کی سخت تنقید

این سی پی اجیت پوار گروپ کے ایم پی پرفل پٹیل کے ذریعے پی ایم مودی کو اسٹیج پر ’زرہ ٹوٹ‘ پہنانے کے بعد تنازعہ کھڑا ہوگیا ہے۔ اس تنازعے پر شرد پوارکا بھی سخت بیان سامنے آیا ہے

<div class="paragraphs"><p>پرفل پٹیل پی ایم مودی کو زرہ&nbsp;ٹوپ پہناتے ہوئے / ویڈیو گریب</p></div>

پرفل پٹیل پی ایم مودی کو زرہ ٹوپ پہناتے ہوئے / ویڈیو گریب

 

این سی پی اجیت پوار گروپ کے لیڈر اور ایم پی پرفل پٹیل کے ذریعے وزیر اعظم نریندر مودی کو ’زرہ ٹوپ‘ (چھترپتی شیواجی کا روایتی تاج) پہنا نے پر ریاست بھر میں ایک ہنگامہ کھڑا ہو گیا ہے۔ ریاست کی اپوزیشن پارٹیوں نے پرفل پٹیل کے اس عمل پر تنقید کرتے ہوئے اسے چھترپتی شیواجی مہاراج کی توہین قرار دیا تھا۔ اس معاملے پر اب این سی پی-ایس پی کے سربراہ شرد پوار نے بھی سخت ردعمل ظاہر کیا ہے۔

Published: undefined

شرد پوار نے کہا ہے کہ ’زرہ ٹوپ’ اور مہاراشٹر کی ایک تاریخ ہے۔ یہ زرہ ٹوپ چھترپتی شیواجی مہاراج کی شناخت ہے اور انہیں کے حوالے سے اسے جانا بھی جاتا ہے۔ مجبوری کی بھی کچھ حدیں ہوتی ہیں۔ جو لوگ یہ سب کر رہے ہیں، وہ تمام حدوں کو پار کر چکے ہیں۔ شرد پوار نے یہ بھی کہا ہے کہ مہایوتی (مہاراشٹر میں بی جے پی، شیوسینا (ایکناتھ شندے) اور این سی پی (اجیت پوار) کی الائنس) دہلی کے تخت کے سامنے اتنی بے بس ہو چکی ہے کہ اس کے لیڈروں کی وجہ سے مہاراشٹر کی شبیہ داغدار ہو رہی ہے۔ شرد پوار نے کہا ہے کہ مہاراشٹر کی خوددار عوام اس وقت تک سکون سے نہیں بیٹھے گی جب تک شیواجی مہاراج کی بے عزتی کرنے والی اس مہایوتی کو سبق نہیں سکھادیتی۔

Published: undefined

واضح رہے کہ وارانسی میں لوک سبھا انتخابات کے لیے پرچہ نامزدگی داخل کرنے کے بعد پی ایم مودی مودی کے سر پر پرفل پٹیل کے ذریعے ’زرہ ٹوپ‘ پہنانے کا ویڈیو منظر عام پر آئی تھی۔ اس ویڈیو کے وائرل ہونے کے بعد مہاراشٹر بھر میں این سی پی (اجیت پوار گروپ) اور پرفل پٹیل کے خلاف زبردست ناراضگی پیدا ہوگئی ہے۔ شیواجی کو اپنا آئیڈیل ماننے والوں کی جانب سے جارحانہ ردعمل سامنے آرہا ہے۔ سوشل میڈیا پر لوگ پرفل پٹیل کے اس عمل کی سخت تنقید کر رہے ہیں۔ مہاوکاس اگھاڑی کے لیڈروں نے بھی اس حوالے سے پرفل پٹیل پر سخت حملہ کیا ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined