قومی خبریں

بی بی سی ڈاکیومنٹری کی اسکریننگ کو لے کر دہلی یونیورسٹی میں ہنگامہ، دفعہ 144 نافذ، 24 طلبا حراست میں

آج دہلی کی امبیڈکر یونیورسٹی میں بھی کچھ طلبا کے ذریعہ ڈاکیومنٹری کی اسکریننگ کا اعلان ہوا تھا جس کے بعد وہاں بجلی فراہمی بند کر دی گئی، پھر طلبا نے لیپ ٹاپ پر گروپ بنا کر ڈاکیومنٹری دیکھی تھی۔

<div class="paragraphs"><p>تصویر آئی اے این ایس</p></div>

تصویر آئی اے این ایس

 

دہلی یونیورسٹی میں آج شام پی ایم مودی پر بی بی سی کی متنازعہ ڈاکیومنٹری کی اسکریننگ کو لے کر خوب ہنگامہ ہوا۔ کچھ طلبا تنظیموں کے اعلان پر ڈاکیومنٹری دیکھنے کے لیے بڑی تعداد میں طلبا جمع ہوئے تھے جس کے بعد دہلی پولیس نے فیکلٹی آف آرٹ کے باہر دفعہ 144 نافذ کر دیا اور کئی طلبا کو حراست میں بھی لے لیا۔

Published: undefined

نارتھ دہلی کے ڈی سی پی ساگر سنگھ کلسی نے ایک بیان میں کہا کہ جمعہ کو شام تقریباً 4 بجے 20 لوگ فیکلٹی آف آرٹ کے گیٹ پر ممنوعہ بی بی سی ڈاکیومنٹری کی اسکریننگ کے لیے پہنچے۔ وہاں پر بدامنی پھیلنے کے سبب انھیں وہاں سے ہٹنے کے لیے کہا گیا۔ جب وہ نہیں ہٹے تو انھیں پرامن انداز میں حراست میں لے لیا گیا۔ مجموعی طور پر 24 لوگوں کو حراست میں لیا گیا ہے۔ حالات فی الحال معمول پر ہیں۔

Published: undefined

میڈیا رپورٹس کے مطابق بی بی سی ڈاکیومنٹری کی اسکریننگ کے لیے این ایس یو آئی-کے ایس یو نے اعلان کیا تھا۔ طلبا نے کہا کہ شام 4 اور 5 بجے آرٹ فیکلٹی کے گیٹ نمبر 4 پر بی بی سی ڈاکیومنٹری کی اسکریننگ ہونی تھی۔ دہلی یونیورسٹی کے افسران نے کہا کہ انھوں نے اسکریننگ کی اجازت نہیں دی ہے۔ حالانکہ کچھ طلبا نے اپنے لیپ ٹاپ اور موبائل پر ڈاکیومنٹری دیکھی۔

Published: undefined

یونیورسٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ کیمپس میں ماس اسکریننگ یا پبلک اسکریننگ کی اجازت نہیں ہے۔ حالانکہ اگر طلبا اسے اپنے فون پر دیکھنا چاہتے ہیں تو یہ ان کا فیصلہ ہے۔ پراکٹر رجنی ابی کے ذریعہ اس معاملے میں پولیس کو خط لکھے جانے اور کارروائی کرنے کے لیے کہنے کے بعد آرٹ فیکلٹی میں بڑی تعداد میں پولیس فورس کو تعینات کیا گیا ہے۔

Published: undefined

اس سے قبل دہلی کی امبیڈکر یونیورسٹی میں کچھ طلبا نے ڈاکیومنٹری کی اسکریننگ کا اعلان کیا تھا جس کے بعد یونیورسٹی انتظامیہ کے ذریعہ بجلی فراہمی بند کر دیا گیا۔ اس سے ناراض طلبا نے جمعہ کی دوپہر احتجاجی مظاہرہ بھی کیا تھا۔ حالانکہ بجلی کاٹے جانے کے باوجود طلبا نے اپنے لیپ ٹاپ پر ’انڈیا: دی مودی کویشچن‘ نامی ڈاکیومنٹری دیکھنے میں کامیاب رہے۔

Published: undefined

اس درمیان خبریں سامنے آ رہی ہیں کہ ممبئی کے ٹاٹا انسٹی ٹیوٹ آف سوشل سائنسز (ٹی آئی ایس ایس) کے طلبا متنازعہ ڈاکیومنٹری کی اسکریننگ کا منصوبہ بنا رہے ہیں۔ جمعہ کے روز ٹی آئی ایس ایس کا ایک بیان سامنے آیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ کچھ طلبا بی بی سی کی ڈاکیومنٹری دکھانے کا منصوبہ تیار کر رہے ہیں لیکن ادارہ نے اس کی اسکریننگ کی اجازت نہیں دی ہے۔ ادارہ نے مزید کہا کہ یہ احاطہ میں امن کو خطرہ پہنچا سکتا ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined