اگرتلہ: تریپورہ کی راجدھانی اگرتلہ کے قریب ایک کالج میں بغیر ساڑی کے سرسوتی کی مورتی لگانے پر ہندوتوا تنظیموں سے جڑے طلبہ نے جم کر ہنگامہ کیا۔ اس ہنگامے کے بعد مورتی کو ساڑی پہنائی گئی لیکن ہنگامہ پھر بھی ختم نہیں ہوا جس کے بعد کالج انتظامیہ نے مورتی کو ہی ہٹا دیا۔
Published: undefined
یہ معاملہ اگرتلہ کے ’گورنمنٹ آرٹ اینڈ کرافٹ کالج‘ کا ہے جہاں بسنت پنچمی کے دن پوجا کرنے کے لیے سرسوتی کی مورتی ایستادہ کی گئی تھی جسے روایتی ساڑی کے بجائے کوئی دیگر لباس پہنا دیا گیا تھا۔ اس کی ویڈیو جیسے ہی سوشل میڈیا پر وائرل ہونی شروع ہوئی اے بی وی پی اور دیگر ہندوتوا تنظیموں کے اراکین نے احتجاج کرنا شروع کر دیا۔ اس کی اطلاع ملتے ہی پولیس بھی کالج پہنچ گئی جس نے حالات کو بگڑنے سے بچایا۔
Published: undefined
ایک خبر رساں ایجنسی کے مطابق وشو ہندو پریشد (وی ایچ پی) اور بجرنگ دل کے حامیوں کا ایک گروپ 14 فروری کو اگرتلہ کے قریب لیچوبگن واقع گورنمنٹ کالج آف آرٹ اینڈ کرافٹ میں مبینہ طور پر زبردستی داخل ہوا اور ہنگامہ برپا کرنا شروع کر دیا۔ ہنگامہ کے پیشِ نظر کالج انتظامیہ نے مورتی کو ساڑی پہنا دی لیکن لوگ پھر بھی افرا تفری مچاتے رہے۔ اس کے بعد کالج انتظامیہ نے مورتی کو ہی ہٹا کر اسے پیک کر دیا اور اس کی جگہ پر دوسری مورتی لگا دی۔
Published: undefined
انگریزی روزنامہ انڈین ایکسپریس میں شائع گورنمنٹ کالج آف آرٹ اینڈ کرافٹ کے پرنسپل انچارج ابھیجیت بھٹاچاریہ کے بیان کے مطابق ’’مورتی کو پہنائے گئے کپڑے جنوبی ہند میں موجود دیگر مورتیوں کو پہنائے جانے والے کپڑوں کی ہی طرح تھے۔ ایسے کپڑے جنوبی ہند کے کئی مندروں میں مورتیوں کو پہنے ہوئے آپ دیکھ سکتے ہیں۔ اس سے ہمارا مقصد کسی کے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانا ہرگز نہیں تھا۔ جب کچھ لوگوں نے اس کے خلاف احتجاج کیا اور بات ہم تک پہنچی تو ہم نے فوری طور پر نہ صرف مورتی کو ساڑی پہنائی بلکہ بعد میں مورتی کو ہی تبدیل کر دیا۔‘‘
Published: undefined
اس ضمن میں بجرنگ دل کے تریپورہ یونٹ کے کوآرڈینیٹر توتن داس نے خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی کو بتایا کہ ’’سوشل میڈیا پر روایتی ساڑی کے بغیر سرسوتی کی ایک ویڈیو شیئر ہو رہی تھی۔ پوجا شروع ہونے سے پہلے ہم کالج پہنچے اور منتظمین کو مجبور کیا کہ وہ مورتی کو ساڑی پہنائے۔‘‘ وی ایچ پی کے اسسٹنٹ کوآرڈینیٹر (مہم) سوربھ داس نے طلبہ کے اس اقدام کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ’’گورنمنٹ کالج آف آرٹ اینڈ کرافٹ کے طلباء کی طرف سے سرسوتی کی توہین کی ہم پرزور مذمت کرتے ہیں۔ وی ایچ پی ہندو دیوی دیوتاؤں کی کوئی بھی توہین برداشت نہیں کرے گی۔‘‘
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined